گلگت (کرن قاسم) گلگت بلتستان میں اخوت لون سکیم کے طریقہ کار کو شک کی نگاہ سے نہیں دیکھا جا سکتا اخوت پاکستان کا وہ پہلا نجی قرض فراہم کرنے والا ادارہ ہے جو آسان شرائط پر نوجوانوں کو بروقت قرض فراہم کرتا ہے میڈیا پر اخوت کے حوالے سے چلنے والی خبر کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی برائے اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ نے گزشتہ روز سوشل میڈیا اور میڈیا پر گردش کرنے والی ایک خبر کے بعد اخوت فاؤنڈیشن کے صوبائی دفتر گلگت دورہ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت کی طرف سے اخوت لون اسکیم کے زریعے خطے کے نوجوانوں کو قرضے فراہم کرنے کے لئے 60 کروڑ روپے کی خطیر رقم فراہم کر دی گئی ہے جس سے علاقے کے چھوٹے کاروبار کرنے والے طبقہ مستفید ہو رہے ہیں انھوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ایک خبر سوشل میڈیا اور میڈیا پر جب گردش کرنے لگی تو میں نے آج اخوت کے دفتر گلگت دورہ کیا اور صوبائی دفتر میں ریجنل منیجر و دیگر عملہ سے ملاقات کر کے وجوہات پوچھی گئی تو اس دوران جاری کردہ قرضوں اور ریکوری کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور ریکارڈ دکھایا گیا تو پتہ چلا کہ اخوت کی طرف سے 6 کروڑ روپے پنجاب کے کسی بینک میں رکھنے کی جو خبر میڈیا میں گردش کر رہی تھی وہ 2013 میں جب اخوت نے گلگت بلتستان میں لون اسکیم کا اجراء کیا تھا وہاں سے لیکر 2024 تک ان 12 سالوں کی بینک ٹرانزیکشن کی بات تھی جبکہ گلگت بلتستان حکومت نے 60 کروڑ روپے لون اسکیم کے تحت نوجوانوں کو قرضے کی فراہمی کے لئے دیا گیا تھا یہ ساری رقم 60 کروڑ روپے اس وقت اخوت نے قرضے پر باہر لوگوں کو دی ہوئی ہے جس کی ماہانہ ریکوری کے مد میں جو 4 کروڑ روپے اخوت میں جمع ہوتے ہیں اس رقم سے دیگر نوجوانوں جنھوں نے قرضوں کے لئے درخواست دے رکھی ہے کو قرضے فراہم کئے جاتے ہیں انھوں نے کہا کہ اخوت کے پاس اس وقت قرضوں کے لئے بہت ساری درخواستیں جمع ہیں لیکن اخوت کا ایک بہت اچھا طریقہ کار ہے ہر مہینے ان کے پاس جو 4 کروڑ روپے ریکوری کے مد میں آتے ہیں اس رقم سے درخواست دہندگان کو قرضہ فراہم کرتے وقت یہ دیکھا جاتا ہے کہ جس کی درخواست پہلے جمع ہوئی ہو اس کے فارم سے رابطہ نمبر نکال کر باقاعدہ فون کر کے انھیں قرضہ فراہم کیا جاتا اس میں کوئی کسی کی سفارش کی گنجائش نہیں جو حقدار ہے اس کو اپنے نمبر کے مطابق قرضہ مل جاتا ہے انھوں نے کہا کہ اخوت لون اسکیم کے زریعے خطے میں جو بیروزگاری تھی اس میں کافی حد تک بہتری سامنے آرہی ہے گزشتہ ماہ ہنزہ میں اخوت کے چیک تقسیم کرتے ہوئے میں نے اس رقم سے تجارت کرنے والوں کے تاثرات جانے تو پتہ چلا کہ جس نے 75 ہزار روپے اخوت سے قرضہ لیکر کاروبار شروع کیا تھا ان پیسوں سے ان کا کاروبار 6 لاکھ تک پہنچ گیا ہے انھوں نے کہا کہ اخوت علاقے میں نوجوانوں کو قرضے فراہم کرنے میں بہترین خدمات انجام دے رہا ہے ہمیں سنی سنائی ہوئی باتوں کو میڈیا پر وائرل کر کے لوگوں کے اندر غلط فہمیاں پیدا کرنے سے گریز کرنے ضرورت ہے ایمان شاہ نے کہا کہ اخوت کے دفتر دورے کے دوران نوجوانوں جس میں زیادہ تر خواتین کی تعداد شامل ہے کی درخواستیں دیکھ کر محسوس کیا کہ اخوت کو لون اسکیم کے لئے 60 کروڑ کی رقم ناکافی ہے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان سے اس بابت نشست رکھ کر رقم میں اضافے کے لیے بات کروں گا ۔