گلگت ( کرن قاسم ) گلگت بلتستان میں سبسڈی گندم و آٹے کے حوالے سے جاری ڈیجیٹل رجسٹریشن عوامی مفاد میں ہے عوام رجسٹریشن میں تعاون کرے تاکہ شفاف طریقے سے گندم و آٹے کی منصفانہ تقسیم یقینی ہوسکے ان خیالات کا اظہار نمبردران گلگت ہفتے کے روز سنٹرل پریس کلب گلگت میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انھوں نے اس دوران مزید بتایا کہ بعض لوگ اس سسٹم سے گزرنے کے حق میں اس لئے نہیں کہ کمپیوٹرائز نظام کے بعد جو لوگ پرانے نظام کے مطابق ایک سے زائد ڈیلروں سے حاصل کر رہے تھے کا گھیرا تنگ ہو جائے گا لیکن ان کے پروپیگنڈوں میں آئے بغیر عوام کی اکثریت ڈیجیٹل رجسٹریشن کے حق میں ہے صرف 10 فیصد سے بھی کم عوام کو مس گائیڈ کرکے احتجاج میں لانے مجبور کیا جا رہا ہے انھوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں چند لوگوں کو ڈیجیٹل سسٹم کے حوالے سے غلط افواہیں پھیلا کر عوام کو بعض مقامات پر احتجاج کرنے سڑکوں پر لایا گیا تھا اب عوام بھی سمجھ چکی ہے کہ احتجاج پر مجبور کرنے والے افراد کے اپنے مفادات ہیں نمبردران نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل سسٹم کے آغاز سے فی نفر اس وقت حکومت کی طرف سے 6.40 کلو آٹا مقرر ہے آہستہ آہستہ فی نفر وزن کا سلسلہ بڑھتا جائے گا یہ تب ممکن ہے کہ جو ڈیجیٹل سسٹم سروے میں رہ گئے ہیں وہ فوری طور ڈیجیٹل نظام کے دائرے میں داخل ہو کر دو دو جگہوں سے غیر قانونی طور عوام کا کوٹہ حاصل کر رہے تھے کو ناکام بنانے کی کوشش کریں انھوں نے کہا کہ ڈیجیٹل سسٹم سے گندم و آٹا ڈیلروں سے ادھر ادھر ہو جاتا تھا یا 2 نفر کو 20 کلو گرام اور 10 نفر کو بھی 20 کلو گرام ملنے کا ایک سلسلہ تھا اس فرسودہ نظام کا خاتمہ ہو جائے گا اور ہر گھر کو سربراہ کے فارم ب میں درج افراد کی تعداد مطابق وزن کا آٹا باقاعدگی سے ملتا رہے گا