گلگت بلتستان یونین آف جرنلسٹس اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کی طرف سے صحافیوں کی کم از کم تنخواہوں سے متعلق حکومتی فیصلے پر عملدرآمد کے لیے ایوان صحافت سے گھڑی باغ تک علامتی ریلی نکالی گئی ایوان صحافت سے نکالی گئی ریلی گھڑی باغ میں جلسے کی شکل اختیار کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گلگت بلتستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر خالد حسین نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت کی طرف سے پہلی بار مقامی اخبارات سے وابستہ صحافیوں کے حقوق کو تسلیم کرنا حصول حقوق کی جانب اہم قدم ہے ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ گلگت بلتستان حکومت بنیادی تنخواہوں سے متعلق اپنے نوٹفکیش پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گی ۔انہوں نے کہا کہ صحافی جتنے خوشحال اور خودمختار ہونگے اتنی ہی تحقیقی اور تحقیقاتی صحافت کو فروغ حاصل ہو گا انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان یونین آف جرنلسٹس حکومتی فیصلے کو قدر کی نظر سے دیکھتی امید ہے کہ او بی آ ئی سمیت دیگر حقوق جس کا وفاقی حکومت نے پہلے ہی منظوری دی پر بھی عملدرآمد کو یقینی بنائے گی انہوں نے گلگت بلتستان کے تمام دس اضلاع کے یو نین آف جرنلسٹس اور پریس کلبوں کو حکومتی فیصلے کے حق میں ریلیاں نکالنے قراردادیں پاس کر کے اپنا موقف ریکارڈ کرانے کی ضرورت پر زور دیا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گلگت یونین آف جرنلسٹس کے صدر زوہیب اختر نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے کم از کم تنخواہ کے تعین کا فیصلہ نیک شگون ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو ادارے اپنے کارکنوں کے مفادات کا بہتر تحفظ کرتے ہیں ان کے سپلیمنٹ اور اشتہارات میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے اس حوالے سے واٹس ایپ کاپیوں کے زریعے خزانہ پر بوجھ بننے والے اداروں کی حوصلہ شکنی کی جائے ریلی سے گلگت یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری زاکر حسین نے بھی خطاب کیا ۔
شیرین کریم
شیرین کریم کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے وہ ایک فری لانس صحافی ہیں جو مختلف لوکل ،نیشنل اور انٹرنیشنل اداروں کے ساتھ رپورٹنگ کرتی ہیں ۔
شیرین کریم فیچر سٹوریز ، بلاگ اور کالم بھی لکھتی ہیں وہ ایک وی لاگر بھی ہیں اور مختلف موضوعات خاص کر خواتین کے مسائل ,جنڈر بیسڈ وائلنس سمیت عوامی مسائل ،موسمیاتی تبدیلی اور دیگر مسائل پر اکثر لکھتی ہیں۔