وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے یورپی یونین کی پاکستان میں تعینات سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا Dr. Riina Kionka کی قیادت میں ملاقات کیلئے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے وفد کو گلگت بلتستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ گلگت بلتستان پسماندہ اور دور افتادہ علاقہ ہے۔ گلگت بلتستان کا ترقیاتی بجٹ محدود ہے۔19.5 بلین کی بجٹ سے مشکل ترین علاقوں میں محدود وسائل کی وجہ سے ترقیاتی عمل میں مشکلات درپیش ہیں۔ یورپی یونین کو گلگت بلتستان پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ مجھے امید ہے کہ آئندہ پانچ سالہ پلان میں یورپی گلگت بلتستان کو اپنی ترجیحات میں شامل کرے گا۔ گلگت بلتستان واحد صوبہ ہے جو پاور کے منصوبے اپنے محدود بجٹ سے تعمیر کررہا ہے جبکہ دیگر صوبوں میں پاور کے منصوبے واپڈا تعمیر کرتا ہے۔ گلگت بلتستان میں سیاحت، معدنیات اور پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، لیکن محدود وسائل ہونے کی وجہ سے ان وسائل سے بھرپور استعفادہ حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سرمایہ کاری کیلئے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔گلگت بلتستان میں پرائیویٹ سیکٹر اور انڈسٹریز نہ ہونے کی وجہ سے روزگار کا انحصار سرکاری ملازمت یا زراعت پر ہوتا ہے۔ پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں خواتین کی تعلیم اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے باہمی تعاون سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ زراعت اور پاور سیکٹر میں بین الاقوامی ڈونز کا تعاون درکار ہے۔ گلگت بلتستان میں پاور کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں اس شعبے میں خصوصی پر توجہ دی جائے۔ اس موقع پر یورپی یونین کی پاکستان میں سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا Dr. Riina Kionkaنے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مجھے گلگت بلتستان میں دو نئے منصوبوں کا افتتاح کرنے پر خوشی محسوس ہورہی ہے۔ گلگت بلتستان یورپی یونین کی ترجیحات میں شامل ہے۔ گلگت بلتستان میں پاور سیکٹر اور سکل ڈویلپمنٹ Skill Developmentکے منصوبے شروع کررہے ہیں۔یورپی یونین کے وفد نے اس موقع پر پاور سیکٹر اور دیگر شعبوں میں ٹیکنیکل معاونت اور کاربن پالیسی کے حوالے سے کام کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
شیرین کریم
شیرین کریم کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے وہ ایک فری لانس صحافی ہیں جو مختلف لوکل ،نیشنل اور انٹرنیشنل اداروں کے ساتھ رپورٹنگ کرتی ہیں ۔
شیرین کریم فیچر سٹوریز ، بلاگ اور کالم بھی لکھتی ہیں وہ ایک وی لاگر بھی ہیں اور مختلف موضوعات خاص کر خواتین کے مسائل ,جنڈر بیسڈ وائلنس سمیت عوامی مسائل ،موسمیاتی تبدیلی اور دیگر مسائل پر اکثر لکھتی ہیں۔