خصوصی خبر
صحافیوں کو درپیش مسائل حل کرینگے ۔وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان
یوم صحافت پر اہم تقریب
گلگت
عالمی یوم آذادی صحافت کے موقع وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے منقعدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافت معاشرے کا اہم ستون ہے۔ اس اہم ستون کے بغیر ہمارا معاشرے اچھی طریقے سے اگے نہیں بڑھ سکتا ہے۔ صحافی جب حکومتی فیصلوں اور اقدامات پر بات کرتے ہیں تو ہمیں اپنی اصلاح کا موقع ملتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں گلگت بلتستان کے صحافی زیادہ باصلاحیت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کل ایسا ہوت ہے صحافی سو اچھے کاموں کو چھوڑ کر ایک غلطی بار بار دیکھاتے ہیں۔ اگر آج میں اس تقریر میں ایک غلطی کرونگا تو وہ چار دنوں تک چلایا جائے گا۔ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ صحافیوں کو اپنے معیار کو پہچانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے صحافیوں کے ساتھ مل کر خطے کی تعمیر و ترقی کے خواہاں ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ صحافیوں کے مسائل حل کرنے اور قانون سازی کے لئے وزیر قانون کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دیدیا ہے۔ ابھی اس کمیٹی کے سفارشات مجھے پیش نہیں کئے گئے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے آپ ایک ہفتے کے اندر اپنی سفارشات مجھے بھیج دے ہمارے بس میں جتنا ہے وہ کرکے دیں گے۔ ہم خالی اعلانات نہیں کریں گے بلکہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے عملی اقدامات اُٹھائیں گے۔ کانفرنس میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے علاوہ ، معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ، سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر احمد ایڈووکیٹ ، سابقہ وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن ،ممبر جی بی اسمبلی امجد حسین ایڈووکیٹ ،وزیر تعمیرات امجد زیدی،ممبر اسمبلی جاوید علی منوا سمیت اہم ادبی، سماجی اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
گلگت۔سپریم اپیلٹ کورٹ نے گلگت میں قتل کے مقدمے میں نامزد دو ملزمان کی 3،3 لاکھ روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔تفصیلات کے مطابق گلگت سکوار کے مقام پر قتل کے وقوعے میں نامزد گلگت کے شہری 2ملزمان معتبر خان اور علمدار حسین کے خلاف جٹیال تھانے میں ایف آئی درج ہوئی تھی،جس کے خلاف ملزمان نے ضمانت کے لئے چیف کورٹ میں درخواست گزاری تھی،جس پر چیف کورٹ گلگت بلتستان نے فریقین کو سننے کے بعد ضمانت کی درخواست منسوخ کیا تھا،جس کے بعد ملزمان نے چیف کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم اپیلٹ کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی،چیف جسٹس سپریم اپیلٹ کورٹ جسٹس سردار شمیم خان نے آج مورخہ 3مئی کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد دونوں ملزمان معتبر خان اور علمدار حسین کو 3،3لاکھ مچلکوں پر ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم صادر کر دیا۔
صوبائی مشیر ایریگیشن اینڈ واٹر منیجیمنٹ گلگت بلتستان حسین شاہ کا
، ،سیکٹری ہیلتھ دلدار احمد، ڈپٹی کمیشنر گلگت امیر حمزہ اور سابق صوبائی وزیر دبرقیات دیدار علی ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر اقبال ،ایم ایس سید سرتاج حسین رضوی کے ہمراہ چلاس بس حادثے میں لائے گئے زخمیوں کی عیادت کیلئے پی ایچ کیو ہسپتال گلگت پہنچ گیے۔اورزخمیوں کی عیادت کی اور اس موقع پر زخمیوں اورانکے لواحقین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اندوہناک واقعہ سے آج پورا گلگت بلتستان غم میں ڈوبا ہوا ہے اور تمام جاں بحق افراد کی مغفرت و بلند درجات جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔اس موقع پر انہوں نے ہسپتال کے عملے اور ڈاکٹرز کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کے علاج معالجہ میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور زخمیوں کو بہتر طبعی امداد پہنچائی جاری ہے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے عالمی یوم صحافت کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافت انتہائی اہم اور مقدس شعبہ ہے۔ گلگت بلتستان میں تمام شعبے ارتقا کے مراحل سے گزر رہے ہیں۔ تنقید برائے اصلاح سے معاشرے میں بہتری آسکتی ہے۔ صحافی گلگت بلتستان کے اصل مسائل کی نشاندہی کریں تاکہ ان مسائل کو حل کیا جاسکے۔ گلگت بلتستان کی ترقی اور بہتری کیلئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ گلگت بلتستان میں صحافت کے شعبے میں بھی ٹیلنٹ موجود ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ صحافیوں کے مختلف تنظیموں کے مطالبے پر صوبائی وزیر قانون کی سربراہی میں صحافیوں کی فلاح و بہبود اور میڈیا کی ترقی کیلئے دیگر صوبوں کی طرز پر اصلاحات اور عملی اقدامات کرنے کیلئے خصوصی کمیٹی بنائی گئی ہے جو اپنی سفارشات جلد پیش کرے گی، اس کمیٹی میں تمام صحافتی تنظیموں کی نمائندگی اور مشاورت کو یقینی بنایا گیا ہے۔ حکومت گلگت بلتستان محدود وسائل کے باوجود صحافیوں کی فلاح و بہبود اور بہتری کیلئے عملی اقدامات کرے گی۔