دو اپریل تک فلک نور کو عدالت میں پیش کیا جائے ۔ چیف کورٹ
چیف کورٹ کی پولیس کو سخت وارننگ
گلگت (کرن قاسم) دو اپریل تک فلک نور کو ہر صورت بازیاب کراکے عدالت میں پیش کیا جائے ورنہ توہین عدالت کی کارروائی ہوگی چیف جج چیف کورٹ جسٹس علی بیگ کا ایس ایس پی کو حکم ۔بدھ کے روز فلک نور بازیابی کیس کی سماعت چیف کورٹ گلگت بلتستان کی دو رکنی بینچ نے کیا یہ بنچ چیف جج چیف کورٹ جسٹس علی بیگ اور جسٹس جہانزیب پر مشتعمل تھی بدھ کے روز ہونے والی سماعت میں ایس ایس پی گلگت اور ایس ایچ او دنیور عدالت کے سامنے پیش ہوئے سماعت کے دوران ایس ایس پی گلگت محمد ایاز نے عدالت کو بتایا کہ بیس تاریخ کو فلک نور کے والد نے تھانے میں درخواست دے دی اکیس کو ہم نے پرچہ درج کیا اس کے بعد ہر وقت اس کے والد کے ساتھ میں میٹنگ کرتا رہا اس دوران چیف جج علی بیگ نے ایس ایس پی کو کہا کہ اپ کو گلگت کا ایس ایس پی کس نے لگایا ہے دو مہنے ہوگئے ایک لڑکی کو اپ بازیاب نہیں کراسکے اپ اپنا مشورہ جیب میں رکھے ہم اپ کو دو اپریل تک کا حکم دیتے ہیں دو اپریل تک ہر حال میں فلک نور کو بازیاب کراکے عدالت میں پیش کیا جائے ورنہ پولیس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرینگے اس دوران عدالت نے فلک نور کے والد سے بھی پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی بچی اغواء کی درخواست پولیس کو دیا مگر پولیس نے میرے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا جس پر چیف جج نے ایس ایس پی گلگت کو کہا کہ یہ ایک غریب ادمی ہے کچھ دے نہیں سکتا ہے اس لیے اپ لوگ کوشش نہیں کررہے ہو اگر کوئی امیر ہوتا اور اس کے ساتھ یہ واقعہ ہوتا تو اپ لوگ حرکت میں اجاتے دو اپریل تک ہر حال میں فلک نور عدالت میں پیش ہونی چاہے۔۔۔۔