گلگت ( کرن قاسم ) گلگت سٹی ہسپتال ادویات خرد برد سکینڈل میں گرفتار 2 ٹھیکدار جیل پہنچ گئے ہفتے کے روز سٹی ہسپتال ادویات گھپلہ کیس میں گرفتار ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کی مدت پوری ہونے پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ گلگت بلتستان کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا دوران سماعت جرم ثابت ہونے پر عدالت نے پرائیویٹ میڈیکل سٹورز کے ساتھ ساز باز کرکے سرکاری ادویات فروخت کے جرم ادویات 2 ٹھیکداروں کو جیل بھجوا دیا اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پولیس کے مطابق دونوں ٹھیکہ دار پرائیویٹ میڈیکل سٹورز والے کے ساتھ ملے ہوئے تھے جنہوں نے سٹی ہسپتال کو فراہم کرنے والی سرکاری ادویات میں سے ایک ٹھیکہ دار نے 13 ہزار کینولے اور دوسرے ٹھیکہ دار نے 3 لاکھ سرنجز سمیت مختلف ایٹمز پرائیویٹ سیکٹر میں موجود میڈیکل سٹورز پر فروخت کئے تھے واضح رہے کہ دوران ٹینڈر جن ادویات و دیگر میڈیکل سامان ہسپتال کو ٹھیکہ دار کی طرف سے فراہمی کے شرائط رکھے گئے تھے اس میں ہر ادویات کے اوپر ، پراپرٹی آف جی بی گورنمنٹ اور فار ناٹ سیل کا سٹمپ لگانا شامل تھا جبکہ انہوں نے بغیر سٹمپ کی ادویات اس مقصد کے لئے لائی گئی تھی کہ وہ ہسپتال سے باہر فروخت کرنے کی قابل بن سکے اس طرح ہسپتال کے لئے کینولا سپلائی کرنے والے ٹھیکہ دار کو 48 لاکھ کا ٹینڈر دیا گیا تھا جبکہ سیرنجز سپلائی کرنے والے ٹھیکہ دار کو 47 لاکھ کا ٹھیکہ دیا گیا تھا
عوامی حلقوں نے اینٹی کرپشن کی کارکردگی کو بھرپور انداز میں سراہتے ہوئے گلگت بلتستان کے دیگر سرکاری ہسپتالوں کی ادویات پر بھی نظر رکھنے اور غریب و مستحق مریضوں کے نام پر آنے والی ادویات حقدار تک پہنچانے کے لئے ایسے افراد کا گھیرا تنگ کرنے پر زور دیا ہے۔