گلگت ( کرن قاسم ) گلگت سلطان آباد سے اغوا ہونے والی گیارہ سالہ فلک نور کی بازیابی کے لئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے نوٹس لے لیا جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر فلک نور اغوا کے حوالے سے وائرل ہونے والی خبروں کی روشنی میں وزیر اعلیٰ نے گلگت سلطان آباد سے تعلق رکھنے والی 11 سالہ طالبہ فلک نور ولد سخی احمد جان کیس کی تفصیلات طلب کی اور اس حوالے سے متعلقہ تھانے میں درج رپورٹ و اب تک کی کارروائی حوالے سے تفتیشی افسر نے بریفنگ دی اور وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ 21 جنوری 2024 کو گیارہ سالہ فلک نور اغوا کے حوالے سے دنیور تھانے میں رپورٹ درج کرائی گئی تھی اور اغوا ہونے والی بچی کے والدین کی طرف سے چند افراد کو نامزد کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس ایس کیس میں بعض افراد کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی لیکن اصل ملزمان روپوش ہونے کی وجہ سے پولیس کو اس کیس میں تھوڑی بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور پولیس کی خصوصی ٹیمیں مسلسل اغوا کاروں کو گرفتار کرنے اور بچی کی بازیابی کو ممکن بنانے کے لئے ملزم کے رشتہ داروں کے ہاں و دیگر شک و شبہ والی جگہوں پر چھاپے لگاتی رہی ہے پولیس کا مزید موقف تھا کہ شروع دن سے پولیس اس کیس میں سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے پولیس لڑکی کی بازیابی کے لئے ملک کے دیگر صوبوں میں بھی گئی لیکن کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی انھوں نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پولیس بچی کی تلاش اور ملزمان کی گرفتاری کیلئے میں سوات تک گئی وہاں سے بھی کوئی سراغ نہیں ملا پھر سورسز کے معلومات پر پولیس اوگی مانسہرہ گئی وہاں پر بھی وہ موجود نہیں تھے پھر تیسری مرتبہ مانسہرہ شہر گئی وہاں بھی ان کی موجودگی کا پتہ نہیں چلا لیکن اس کیس میں پولیس خاموش نہیں بیٹھی ہے پولیس کی کوشیش شروع دن سے جاری ہیں امید ہے پولیس کو ضرور کامیابی ملے گی جس کے بعد وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے پولیس کو سختی سے ہدایات جاری کر دی ہے کہ وہ اس کیس کے تمام ملزمان کو فی الفور گرفتار کر کے بچی کی بازیابی کو ہر صورت ممکن بنائی جائے .