عوامی مسائل
رجحان ساز

حالیہ بارشوں سے 28 گاڑیوں کو نقصان پہنچا

بارشوں نے تباہی ماچی دی

گلگت ( کرن قاسم ) لینڈ سلائیڈنگ اور طوفانی بارشوں سے متاثر شاہراہِ قراقرم کو کھولنے میں مزید ایک دن لگ جائے گا حالیہ بارشوں کے دوران لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی و سیلابی ریلے نے چھوٹی بڑی 28 گاڑیوں اور درجنوں مکانات کو شدید نقصان پہنچایا جبکہ شاہراہ قراقرم کی 4 روزہ بندش سے گلگت بلتستان کی مارکیٹوں میں فارمی مرغیوں، بڑے گوشت کے جانوروں اور سبزیوں کا سٹاک ختم ہو کر آخری مراحل میں پہنچ چکا ہے واضح رہے کہ حالیہ تیز بارشوں نے گلگت بلتستان میں بجلی نظام سمیت دیگر نظام زندگی کے تمام معاملات کو درہم برہم کر کے رکھ دیا ہے بارشوں کے نتیجے سیلابی ریلے نے دیامر واپڈا کالونی کے درجنوں مکانات کو شدید نقصان پہنچایا جبکہ یاسین سلگان کے گاؤں ایک مکان کی چھت گر گئی شہر کے نالوں میں آباد غریب لوگوں کے درجنوں مویشیاں پتھر گرنے اور مویشی خانوں کی چھتیں گرنے کے واقعے میں جانبحق ہوئے چلاس ہڈور تھور اور گلگت کے مضافات میں متعدد آبادیوں پر پہاڑ سے پتھر گرنے کے واقعے میں کسانوں کی سینکڑوں کنال اراضی کاشت سے متاثر ہوئی جبکہ ناصر آباد ہنزہ میں ایک لینڈ سلائیڈنگ کے زد میں آکر تباہ ہو گئی اسی طرح رحیم آباد گلگت کے مقام پر پھتر گرنے کے واقعے میں ایک کار کو شدید نقصان پہنچا اور 3 مسافر شدید زخمی ہو گئے گوہر آباد چلاس کے مقام پر کار سیلابی ریلے کے زد میں آکر تباہ ہو گئی سکردو روندو سیکٹر میں لینڈ سلائیڈنگ سے 6 سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ شاہراہ قراقرم کوہستان سیکشن میں 13 چھوٹی اور 6 بڑی مال بردار گاڑیوں کو لینڈ سلائیڈنگ سے شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ حالیہ طوفانی بارشوں اور برف باری کے باعث گلگت بلتستان کے نالہ جات میں آباد لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان کا آبادی جانب رسائی ممکن نہ ہونے برف باری سے پھسلن کے خدشات بڑھ جانے کے پیش نظر خوراک اور ادویات سمیت دیگر ضروری سامان ناپید ہو چکی ہیں حکومت کی طرف سے پہلے مرحلے شہری سیکٹر پر توجہ دی جاتی پھر دوسرے مرحلے میں بالائی علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کا جب خیال آتا ہے تو اس صورت ان کی بحالی کے سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہوتی ہے ابھی سب حکومتی ادارے شاہراہِ بلتستان اور شاہراہِ قراقرم کی بحالی میں مصروف ہیں پہاڑی علاقوں اور نالوں میں رہنے والے سینکڑوں دیہات کی طرف کوئی توجہ نہیں دیتا جس کی وجہ سے ان دشوار گزار پہاڑی سلسلوں میں رہنے والے انسانوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ رہی ہے حکومت کو بیک وقت سبھی متاثرہ علاقوں میں آپریشن جاری نہ رکھنے کی صورت خوراک اور ادویات کی عدم دستیابی کے باعث دیہاتی عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

کرن قاسم

کرن قاسم گلگت بلتستان کی پہلی ورکنگ خاتون صحافی ہے جو گلگت بلتستان کی خواتین سمیت عوامی مسائل کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button