تیز بارش کے بعد شاہراہِ قراقرم تا حال بلاک
گلگت بلتستان میں جاری بارشوں نے تباہی مچا دی
گلگت ( کرن قاسم ) گلگت بلتستان میں طوفانی بارشوں اور برفباری کی نئی لہر نے تباہی مچا کر رکھ دی جس کے نتیجے گلگت بلتستان میں جمعے کے روز سے شروع ہونے والے طوفانی بارشوں کے سلسلے نے سب سے زیادہ نقصان شاہراہِ قراقرم کو پہنچایا تیز بارش برف باری، طغیانی، سیلابی ریلے اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شاہراہِ قراقرم 11 مقامات جبکہ شاہراہ بلتستان 9 مقامات پر بند ہو چکی ہے شاہراہِ قراقرم کے مختلف سیکشن جس میں اپر کوہستان کے لوٹر، گائے گاہ، سازین، سمیت 4 مقامات مکمل بند ہیں جبکہ بھاشا کے حدود 2 مقامات لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی سے بلاک ہیں اور اسی طرح لوئرکوہستان کے 3 مختلف مقامات، پٹن، کیرو، کیال لینڈ سلائیڈنگ کے زد میں آکر بند ہو چکے ہیں جبکہ دیامر حدود میں شاہراہ قراقرم ،گلگت اور چلاس کے درمیان 2 مقامات گندلو گونر فارم لینڈ سلائیڈنگ کے زد میں آکر بلاک ہیں
جبکہ تیز بارشوں کے نتیجے لینڈ سلائیڈنگ سے جگلوٹ سکردو شاہراہِ کے 9 مقامات شاٹوٹ، چچوو, مالوپہ, دو مقامات چھینکس دو مقامات اور تلو تین مقامات مکمل طور بند ہوچکے ہیں اسی طرح ہنزہ ناصر آباد چھکس کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث گلگت اور ہنزہ کے درمیان شاہراہِ قراقرم ہفتے کے روز متاثر رہی جبکہ ہفتے کے روز سعید آباد کے مقام پر برفانی تودہ گرنے کے نتیجے گلگت غذر روڈ بند رہا حالیہ بارش اور برف باری کے نئے سلسلے نے گلگت بلتستان کے تینوں ڈویژنوں کے 10 اضلاع کو اپنے لپیٹ میں لے لیا ہے شہر اور اسکے مضافاتی علاقے سمیت دیگر نشیبی علاقوں میں جمعے کے روز سے مسلسل بارش ہو رہی ہے جبکہ پہاڑوں پہ اور بالائی علاقوں میں مسلسل برف باری کے نتیجے لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آنے کی اطلاعات ہیں شاہراہِ قراقرم مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہے اور ہر قسم گاڑیوں کی آمد و رفت معطل ہے مسافر مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں جو بالائی علاقے ہیں وہاں کے لوگوں کو مسلسل برف باری کی وجہ سے سخت مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ان بالائی علاقوں سے شہر تک کے تمام راستے برف باری کے نتیجے بند ہو چکے ہیں لوگ گھروں تک محسور ہو کر رہ گئے ہیں لوگوں کو آمد و رفت میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ جمعہ کے روز کوہستان کے علاقے گلگت سے پنڈی جاتے ہوئے کار حادثے میں جانبحق ہونے والے اسرار احمد کی میت روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے تاحال گلگت نہیں پہنچ سکی ہے میت سمیت ان کے لواحقین کوہستان کے علاقے میں پھنس کر رہ گئے ہیں ماہرین محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش اور برف باری کا یہ سلسلہ اگلے 24 گھنٹوں تک جاری رہے گا جس کی روشنی میں گلگت بلتستان کے تمام اضلاع کے متعلقہ ضلعی انتظامیہ نے اس بابت ریسکیو آپریشن ٹیموں کو الرٹ رکھتے ہوئے باقاعدہ عوام کو انتباہ کیا ہے کہ وہ اس دوران ایک ضلع سے دوسرے ضلع گلگت پنڈی روڈ اور بلخصوص پہاڑی علاقوں کا غیر ضروری سفر نہ کریں۔