وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے گلگت بلتستان میں شجرکاری مہم کے آغاز کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلائمیٹ چینج کے منفی اثرات سے بچنے کیلئے جنگلات کا تحفظ اور شجرکاری انتہائی لازمی ہے۔ اسلام میں بھی شجرکاری کی ترغیب دی گئی ہے۔ حکومت نے جنگلات کے بے دریغ کٹاؤ اور لکڑی کے غیر قانونی ترسیل کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کئے ہیں۔ صوبائی وزیر جنگلات نے مختلف مقامات پر خود بھی دورہ کرکے لکڑی کی غیر قانونی ترسیل کو روکنے کیلئے انتہائی مثبت کردار ادا کیا ہے۔ محکمہ جنگلات کی جانب سے درختوں کی تقسیم کے حوالے سے عوامی سطح پر شکایات اور تحفظات کا اظہار کیا جارہاہے، محکمے کی ذمہ داری ہے کہ عوام کی ان تحفظات کو دور کرے اور شفاف طریقے سے پودوں کی تقسیم کو یقینی بنائیں۔ عوامی سطح پر محکمے کے حوالے سے پائے جانے والے منفی تاثر کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ بلین ٹری سونامی کے تحت مختلف اضلاع میں سٹاف کی بھرتیاں کی گئی لیکن زیادہ تر سٹاف گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیں لے رہے ہیں۔ صوبائی وزیر جنگلات اور سیکریٹری جنگلات ملازمین کی حاضری کو یقینی بنائیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے عوام سے بھی اپیل کی کہ شجرکاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ عوام کے تعاون کے بغیر شجرکاری مہم کو کامیاب بنانا ممکن نہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان کی مخلوط حکومت میں تمام سیاسی جماعت اور علاقوں کی نمائندگی ہے جو صوبے کی تعمیر و ترقی اور امن و امان کو برقرار رکھنے اور میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنانے کیلئے کام کررہے ہیں۔ چند لوگوں کی جانب سے منفی تاثر پھیلانے کی کوششیں ناکام ہوں گیاور گلگت بلتستان حکومت اپنی مدت مکمل کرے گی۔