پنک بس منصوبہ ناکام حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے خواتین کی سفری سہولیات کو بہتر بنانے کیلیے مفت پنک بس سروس کا آغاز گلگت بلتستان بھر میں کردیا تھا جو کہ ایک سال بھی نہیں چلا جس کی سب سے اہم وجہ نیٹکو کے کھٹارا بس کو رنگ روغن کرکے کے چلایا گیا جو اکثر خراب ہوتی ہیں جو کہ ایک فلاپ منصوبہ تھا جس سے نہ ہی کام پر جانے والی خواتین کو فائدہ ہوا اور نہ یہ۔دن بھر چلتی ہے حکومت سے گزارش ہے خواتین کیلیے بہتر ٹرانسپورٹ کی سہولیات مہیا کیا جائے ۔تاکہ
- خواتین کی سفری سہولیات کو بہتر بنایا جاسکے۔
- سابقہ چیف سکریٹری محی الدین کی کاوش سے پنک بس سروس کا آغاز کیا اور خواتین کیلیے اسے بہتر سہولت قرار دیتے ہوئے لوکل نیشنل انٹرنیشنل میڈیا نے بھی خوب سراہا مگر خستہ حال بس جو مکمل ناکارہ ہوچکی تھی انہیں رنگ روغن کرنے کے بعد چلایا گیا جو جگہ جگہ خراب ہوکر خواتین کیلیے مزید مشکلات کا باعث بن رہی ۔ صرف ایک وقت میں چل رہی جس کی وجہ سے ورکنگ ویمن کیلیے بھی کبھی سہولت نہیں رہی ۔
- خواتین خاص کر ورکنگ ویمن صائمہ،ماہجبین،نیلوفر،عابدہ،شبانہ اور دگر کا کہنا ہے کہ ہم نے کبھی نہیں دیکھا کہ بس سے خواتین فائدہ اٹھا رہی بلکہ چند خواتین اتی جاتی تھی جو ہسپتال کیلیے اتی ہے ٹائمنگ بھی غلط ہونے کی وجہ سے خواتین کو مشکلات کا سامنا ہے جو دن بھر بھی نہیں چلتی ۔ زاہدہ کا مزید کہنا تھا کہ جٹیال سے بازار کیلیے اور دنیور مختلف روٹس پر سوزوکی کے علاوہ پبلک ٹرانپورٹ چلنا چاہیے جس طرح پنڈی اسلام اباد میں ٹرانسپورٹ کی سہولیات ہیں اور گلگت میں کسی قسم کی سہولت نہیں ۔
- خواتین اکثر سوزوکیوں میں حراساں بھی ہوتی خاص کر جٹیال جانے والی سوزوکیوں میں ڈرائیور خواتین سے نمبر مانگتے یا بدتمیزیاں بھی کرتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ وہ خواتین کیلیے پبلک ٹرانسپورٹ جیسے مسائل کو سنجیدہ لے کر حل کرنے کی کوشش کریں۔