اہم ترین

کتنےسرکاری ریسٹ ہاؤس لیز پر دئیے گئے؟؟؟

گلگت بلتستان حکومت کا اہم معاہدہ سامنے آگیا۔۔۔

گلگت ( فہیم اختر ) گلگت بلتستان محکمہ جنگلات، محکمہ سیاحت اور کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کے ریسٹ ہاؤسز، گیسٹ ہاؤسز اور دیگر اراضی ایس آئی ایف سی ( سپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹیشن کونسل) کے زریعے گرین ٹوارزم نامی کمپنی کو دینے کا معاہدہ سامنے آگیا۔ کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ سے مجموعی طور پر 100 کنال سے زائد اراضی گرین ٹوارزم کمپنی کو دیدی گئی ہے۔مذکورہ محکمہ سے کل 161 کمرے حاصل کرلئے گئے ہیں۔
محکمہ جنگلات گلگت بلتستان سے 432 کنال اراضی گرین ٹوارزم کمپنی کو دیدی گئی ہے جن میں 93 کنال اراضی پر تعمیر شدہ مکان ریسٹ ہاؤس و گیسٹ ہاؤس کی شکل میں قائم ہے۔ مذکورہ معاہدے پر سیکریٹری محکمہ سیاحت رانا سلیم افضل اور گرین ٹوارزم کے سی ای او مرزا منصور احمد کے مابین ہوئے ہیں۔ حکومت نے سیاحتی مقامات کو ایس آئی ایف سی کے زریعے گرین ٹوارزم نامی کمپنی کو دیدی ہے ان میں حوالے کرنے کے اقدامات اٹھائے ہیں اس حوالے سے سلینگ نرسری اور بلتورو گیسٹ ھاوس سکردو و روندو
پی ڈی سی ہوٹل سکردو و خپلو ، وی اٸی پی گیسٹ ھاوس خپلو، پائن فارسٹ جوٹیال، فارسٹ ہٹ چیلیلی
وائلڈ لائف ہٹ نلتر فارسٹ ہٹ نلتر، ایکو ٹیک آفس چنار باغ گلگت، ہنزہ بوریتھ ہٹ، ہنزہ دی وائیلڈلائف ہٹ۔
گاہکوچ فارسٹ ہٹ گاہکوچ پلانٹیشن پھنڈر سلوپ پلانٹیشن گوپس، بونرداس نارسری دیامر، رونئی پلانٹیشن چلاس، بابوسر ریسٹ ہاوس ہٹ، راما فارسٹ استور چیلم وائیلاڈ لائف، رامہ ہٹ استور، اولڈنگ فارسٹ پارک سکردو
ہوطو فارسٹ سکردو کے سیاحتی مقامات شامل ہیں۔ دوسری جانب گرین ٹوارزم نامی کمپنی کے بابت معلومات دستیاب نہیں ہوسکی ہیں اور بتایا یہ جارہا ہے کہ یہ کمپنی چند ماہ قبل ہی رجسٹرڈ ہوئی ہے اور اس کی ویب سائٹ بھی نہیں بنی ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے اس امر پر شدید تشویش اور تحفظات کا اظہار کیا ہے جس پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان برائے وزیر اعلی گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے ایک بیان میں کہا کہ ایس۔ائی۔ایف ۔سی تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک ادارہ ہے جو سرمایہ کاری کے ذریعے خطے میں خوشحالی لانا چاہتا ہے ، اس ادارے میں وفاقی حکومت کے تعاون سے تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہیں ، اس ادارے کا اولین مقصد مقامی سرمایہ کاروں کو ترجیح دینی ہے ، ہماری پہلی ترجیح مقامی سرمایہ کار ہیں ، تمام گیسٹ ہاوسسز کی ملکیت برقرار رہے گی ، ترجمان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر قبضے کا تاثر دینا انتہائی افسوس ناک ہے ، گلگت بلتستان حکومت عوامی حکومت ہے اور عوامی مفادات کا تحفظ ہر قیمت پر کرے گی ، اس ادارے کے ذریعے گلگت بلتستان میں سرمایہ کاری بڑھانا اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ، ہم گلگت بلتستان کے سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس عمل میں حصہ لیں ، اس ادارے کے ذریعے حاصل آمدنی کا 35 فیصد حصہ گلگت بلتستان حکومت کو جائے گا جبکہ 65 فیصد حصہ سرمایہ کاروں کو جائے گا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ مذکورہ ادارے کے حوالے سے سوشل و دیگر میڈیا ٹولز پر چلائی جانے والی خبریں اور پراپیگنڈے بےبنیاد ہیں ۔ اس ادارے میں وفاقی حکومت ، صوبائی حکومت ، سرمایہ کاری بورڈ کے زمہ دار شامل ہیں جبکہ فوج صرف سہولت فراہم کرنے کی حد تک اطمینان و اعتماد سازی کا کردار ادا کرے گی ، اس ادارے کے ذریعے مختلف سرگرمیوں سے حاصل ہونے والے آمدن کا ایک حصہ صوبائی حکومت کے خزانے میں جائے گا جبکہ دو حصے سے کم سرمایہ کاروں کو جائے گا

 

کرن قاسم

کرن قاسم گلگت بلتستان کی پہلی ورکنگ خاتون صحافی ہے جو گلگت بلتستان کی خواتین سمیت عوامی مسائل کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button