گلگت ( کرن قاسم ) بدھ کے روز صوبائی وزراء پر مشتمل ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران معاون خصوصی برائے اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ نے بتایا کہ یہاں پر چالان وغیرہ ہوتی ہے جن کی رسیدیں یہاں مینول ہوتی ہیں جس سے بہت ساری خرابیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہوتا تھا ان چالان وغیرہ سے متعلق سٹیٹ بینک اف پاکستان کے اندر فنانشل ہماری طرف سے کوئی خاص چیزیں شامل نہیں تھیں تو اب جو بھی چالان وغیرہ چیزیں ہونگیں اسٹیٹ بینک کے تعاون سے وہ سب ڈیجیٹلائزیشن ہوگی اس کی منظوری بھی عنقریب سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ سائن ہوگا انھوں نے کہا کہ اس کے علاؤہ یہاں پر ایک اور بہت بڑا ایشو پٹواریوں کا تھا دراصل اس میں یہ تھا کہ جب اس شعبے میں ٹیسٹ انٹرویو کا کوئی مرحلہ ایا تو حکومت نے ایک یہ طریقہ بتایا تھا کہ اگر کسی امیدوار کے پاس اس کا متعلقہ ڈپلومہ پٹواری یا پھر پٹوار کھانے کا نہیں ہے وہ بھی ان آسامیوں پر حصہ لے سکتا ہے جس کے خلاف امیدوار چیف کورٹ میں گئے وہاں سے چیف کورٹ نے ان کے حق میں فیصلہ کیا کہ ڈپلومہ ہولڈر کے علاؤہ پٹواریوں کی آسامیاں پر نہ کی جائیں اس پہ پھر صوبائی حکومت سپریم اپیلیٹ کورٹ میں گئی تھی تو یہ مسلہ اس طرح الجھ کر رہ گیا تھا اب ہماری کابینہ کا یہ فیصلہ ہوا ہے کہ چونکہ پٹواریوں کی یہاں بہت زیادہ ضرورت ہے اور شدید قلت بھی ہے تو اس کی روشنی میں صوبائی حکومت کورٹ سے یہ کیس واپس لے گی جس کے بعد یہ بھرتیوں کا جو عمل ہے وہ شروع ہو جائے گا جس کے لئے صوبائی کابینہ کی طرف سے اس کی منظوری دے دی گئی ہے
انھوں نے کہا کہ ایک اور ایشو ہنزہ پاؤر کا تھا جو ائی پی ایس نامی ایک ادارہ ہنزہ میں چونکہ بجلی کی شدید قلت ہے اپنی انویسٹمنٹ پہ 2.8 میگا واٹ کا ایک پاور پراجیکٹ لگانا چاہتی لیکن اس میں اس فورم کی طرف سے گزارش کی گئی تھی کہ اس ایگریمنٹ میں ہنزہ کے ساتھ ساتھ اپر ہنزہ کو بھی شامل کیا جائے مقصد اس کا نام تین جگہوں پہ شامل کرنا تھا تو صوبائی کابینہ اجلاس میں اس کی منظوری دی گئی ایمان شاہ نے کہا کہ اب یہ کنسٹرکشن ایگریمنٹ میں اگر ائی پی ایس والے چاہیں تو یہ 2.8 میگاواٹ اپر ہنزہ میں بھی بنا سکتے ہیں انھوں نے مزید کہا کہ بجلی نرخ تعین کے حوالے سے واٹر اینڈ پاور کا ایک ایشو تھا کہ نرخ کے تعین کے لئے پاکستان میں نیپرا ہے تو گلگت بلتستان کے اندر اس قسم کا کوئی ادارہ موجود نہیں ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے یہاں اس ادارے کے قیام کے حوالے سے ایک چار رکنی کمیٹی کا قیام کی منظوری دی گئی ہے انھوں نے ایک اور ایشو پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جگلوٹ گورو میں 2 سال قبل ایک بڑا ڈیزاسٹر ہوا تھا اور وہاں پہ باقاعدہ ایمرجنسی بنیادوں پہ دریائے ہنزہ کا رخ بدلنے کے لیے ایک پراجیکٹ کی منظوری دی گئی تھی وہ کم مکمل ہو کر اب وہ پروٹیکٹو ون کو ایمرجنسی بنیادوں پہ کرنے یا روٹین کے مطابق رہنے کے حوالے سے کیبنٹ نے اس پہ بڑی تفصیلی گفتگو ہوئی اس کے بعد فیصلہ ہوا کہ اس کو جو روٹین پیپر رولز ہیں اس کے تحت اس کا ٹینڈر ہوگا اور متاثر
بند کو بنایا جائے گا۔