گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے دور افتادہ علاقے نیاٹ چلاس میں بستی میں آگ لگنے سے 80 گھر مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کی رات بستی میں ایک مکان پر اچانک اگ لگ گئی گئے لگی اور تیزی سے پورے علاقے میں پھیل گئی، اس کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔
علاقے میں موبائل نیٹ ورک کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو آپریشنز شدید متاثر ہوا جس کے نتیجے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے میں خاصی تاخیر ہوئی۔ حکام متبادل ذرائع سے واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد ہی امدادی ٹیموں اور انتظامی اہلکاروں کو متاثرہ علاقے میں بھیجنے میں کامیاب رہے۔ مگر کسی قسم کی جانی نقصان نہیں ہوا اور رات بستی میں آگ لگنے کی وجہ سے بچے کھلے اسمان تلے بیٹھے رہے مگر کسی قسم کی ریسکیو کاروائی بروقت نہ ہوسکی اور گھر جل کر خاکستر ہوگئے۔
مزید برآں، علاقے میں پانی کی مناسب فراہمی اور سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی کمی نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا، جس سے فائر فائٹرز اور ریسکیو ٹیموں کی بروقت متاثرہ علاقے تک پہنچنے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔
تاہم مقامی لوگوں نے خود آگ پر قابو پالیا جس سے مزید جانی و مالی نقصان ہونے سے بچ گئے۔
ضلعی حکام نے صبح متاثرہ علاقے میں امدادی سامان روانہ کیا۔ امدادی پیکج میں بے گھر خاندانوں کی مدد کے لیے خوراک، رہائش اور دیگر ضروری اشیاء شامل ہیں۔
خوش قسمتی سے ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے تاہم 80 مکانات کی تباہی سے مکینوں کو کافی مالی نقصان پہنچا ہے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے دیامر کے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے حکام کو متاثرہ خاندانوں کو جامع مدد فراہم کرنے کا بھی حکم دیا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ انہیں حکومت کی پالیسی کے مطابق ضروری امداد فراہم کی جائے