اہم ترین
رجحان ساز

پرنس رحیم آغاخان نے سولر پاور پروجیکٹ کا افتتاح کر دیا ۔

ڈوئیکر سولر پاور پلانٹ فیز ٹوکا افتتاح

ہُنزہ، گلگت بلتستان میں ڈوئیکرسولر پاور پلانٹ فیز ٹو اور ناصر آباد سولر پاور پلانٹس کی
کی تنصیب کے منصوبے کا آغاز

ہنزہ،پاکستان،08جون،2024: پرنس رحیم آغا خان نے آج گلگت بلتستان کے ضلع ہُنزہ کا دورہ کیا اور 3.6 میگاواٹ کی مجموعی پیداواری صلاحیت کے حامل ڈوئیکر سولر پاور پلانٹ، فیز ٹو (Duiker Solar Power Plant, Phase II) کی گنجائش میں اضافے اور ناصر آباد سولر پاور پلانٹ کی تنصیب کے منصوبے کا افتتاح کیا۔

ڈوئیکر پلانٹ کے پہلے فیزنے، جس کی پیداواری گنجائش 01 میگا واٹ اور بیٹر ی اسٹوریج کی گنجائش 0.6 میگاواٹ تھی، گزشہ برس نومبر 2023ء میں کام شروع کیا تھا ۔اس پلانٹ سے 11،000 سے زائد افراد کے لیے بجلی کی روزانہ دستیابی میں اضافہ ہواجوموسم گرما میں 10 سے 17 گھنٹے اور موسم سرمامیں 4 سے 9 گھنٹے تک تھی۔ اس سال، نومبر 2024 تک، ڈوئیکر فیز ٹو کی پیداواری صلاحیت کو 1.0 میگا واٹ سے بڑھا کر 1.6 میگا واٹ اور بیٹری اسٹوریج کی گنجائش کو 0.6 میگا واٹ سے بڑھا کر 1.0 میگا واٹ کیا جائے گا، جس سے مزید 8,760 افراد کو اضافی بجلی فراہم ہو گی۔ اس منصوبے کی خاص بات یہ ہے کہ ڈوئیکر نے ڈیزل سے بجلی پیدا کرنے والے یونٹ کی جگہ لی ہے، جس کے نتیجے میں کاربن ڈائی آکسائیڈ میں سالانہ 1100 میٹرک ٹن کے مساوی کمی واقع ہوتی ہے۔

لوئر ہنزہ کے علاقے ناصر آباد میں بھی 2.0میگا واٹ کا سولر پاور پلانٹ نصب کیا جائے گا جس کے ساتھ 1.0میگاواٹ بیٹری اسٹوریج کی گنجائش ہو گی۔ اس سے اضافی 23,400 افراد کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ توقع ہے ناصر آباد سولر پاور پلانٹ جون 2025 ءمیں شروع کر دے گا۔

آغا خان فنڈ فار اکنامک ڈیویلپمنٹ (AKFED) کے صنعتی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی شاخ انڈسٹریل پروموشن سروسز ((IPS) کا ماتحت ادارہ این پاک انرجی لمیٹڈ(NPak Energy Limited) ان منصوبوں میں 60 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔اس پروجیکٹ کی فنانسنگ ایکویٹی میں آسان قرض، اور گرانٹس شامل ہیں۔ خطے میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی غرض سے ترقیاتی شراکت داروں سے اضافی 14 ملین ڈالر حاصل کیے گئے ہیں۔

آئندہ پانچ برسوں کے دوران، این پاک انرجی ہُنزہ اور اطراف کے علاقوں میں بجلی کے صاف اور پائیدار ذرائع میں اضافی سرمایہ کاری کرے گا جس سے خطے میں توانائی کی شدید کمی کو دور کیا جائے گا اور ساتھ موسمیاتی اثرات کو کم کرنے کی عالمی کوششوں میں بھی حصہ لیا جائے گا۔ کمپنی ایک پائیدار، خود کفیل یوٹیلیٹی آپریشن تخلیق کرکے عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے پرعزم ہے جو معاشی ذرائع اور روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے اور ایک جدید اور مؤثر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا ماڈل پیش کرتی ہے اور پائیدار ترقی میں کردار ادا کرتی ہے۔.. Front 8 clmn

سکردو ( ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے زیر اہتمام عظیم الشان *عظمت شہداء و حمایت فلسطین کانفرنس* سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام غیور اور باہمت ہیں اپنا اور اپنے حقوق کا دفاع کرنا جانتے ہیں، گلگت بلتستان کی زمینوں پر قبضہ ہو رہا ہے، ہم مرجائیں گے لیکن اپنی زمینوں پر قبضہ ہونے نہیں دیں گے، ہمارے حقوق پامال ہو رہے ہیں، ہمارے حقوق غصب ہوتے رہیں گے تو ہم اٹھیں گے اور اپنے حقوق کا دفاع کریں گے، ظالم کے آگے سر نہ جھکانا اصلی دستور زندگی ہے، ہم کبھی ظالموں کے سامنے نہیں جھکیں گے، ظالم کے سامنے سر خم تسلیم یزیدیت ہے، حسینیت میں غلامی کی گنجائش نہیں. اس وقت جی بی کے اندر زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنا ظلم ہے، پہاڑ ،دریا زمین جی بی کی عوام کے ہیں، طاہر القادری صاحب پر جب ظلم ہوا تب بھی ہم نے ڈٹ کر ان کا ساتھ دیا، عمران خان کے ساتھ ایک اصول کے تحت کھڑا ہوں اور کھڑا رہونگا، میں نے عمران خان کا ساتھ دیا تو کوئی ڈر نہیں ہے، میں اپنے سینے میں گولی کھاؤں گا، جو بھی ظالم ہے، پہاڑ ،دریا زمین گلگت جی بی کی عوام کا حق ہے، عوام کا حق ہے کہ وہ پسند کا حکمران چنیں، 8 فروری کو پاکستان کے عوام کی حقوق پامال کیا، تم جیلر نہیں کہ وفاداروں کو جیل میں ڈالیں، ہماری بیٹیوں کی شوہر لاپتہ ہے کیا ظلم نہیں، ہمارے جوان اور سیاسی کارکنان بے قصور جیلوں میں ہیں، عدت کا جھوٹا کیس بنا کر عمران خان کو جیل میں ڈال دیا ہے جو کہ شرعی اصولوں کے خلاف ہے، گلگت بلتستان کے عوام 76 سال سے پاکستان میں شامل ہونا چاہتے ہیں نہیں بنا رہے، یہاں کے زمینوں کے ، معدنیات، پانی کے مالک گلگت بلتستان کے عوام ہے، بلوچستان میں علحدگی پسند تحریکیں چل رہی ہے, جو پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں ہم انہیں توڑ دیں گے, عوام کا ہر طرف سے تنگ کیا جارہا ہے، معدنیات پر کام کرنے والوں کو کام کرنے نہیں دیا جارہا، گلگت بلتستان کے تمام فرقے ایک جان کے مانند ہے، دیامر بھاشا ڈیم متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں ان کے ساتھ کوئی بھی زیادتی برداشت نہیں کریں گے، مدنیات جی بی کے عوام کی ملکیت ہے،گلگت بلتستان کے عوام غیور اور باہمت ہیں اپنا اور اپنے حقوق کا دفاع کرنا جانتے ہیں، جو پاکستان کو توڑے گا ہم اس کے ہاتھ توڑ دیں گے، ہم آپ کے حقوق کی جنگ لڑیں گے ہم آپ کے ترجمان ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ فلسطین کی طرح باہر کے لوگ آ کر مالک بن جائیں اور مقامی لوگ انکے ملازم ہوں، بلاسٹنگ مواد پر پابندی عوام پر ظلم ہے، یونیورسٹی کے نام پر پانچ سو کنال کو پانچ ہزار کنال بنا کر قبضہ کیا جارہا ہے، ایک سازش کے تحت مالک کو نوکر اور نوکر کو مالک بنا یا جارہا ہے، میں اپنے سینے میں گولی کھاؤں گا مظلوم کو بچانے کی کوشش کروں گا، فلسطین کے عوام ہمارے سر کا تاج ہے، فلسطینیوں کی صبر و استقامت ہمارے لئے نمونہ عمل ہے، غزہ کے مظلوم صبر کا پیکر ہے لاشیں زمین پر پڑی ہوئی ہیں لیکن اف تک ان کے زبان پر نہیں ہے، ساری دہشت گرد تنظیمیں امریکہ کی بنائی ہوئی ہیں، فلسطینی کاز کی امام خمینی نے ترجمانی کی کہ وہ مظلوم ہیں اور یہی سید الشہداء حضرت امام حسین ع کا درس ہے کہ مظلوم کے حامی وناصر رہنا ہے، اس وقت سارے مظلومین متحد اور یکجا ہیں، ہمیں فخر ہے کہ ہم ظالموں کے ساتھ نہیں ہیں ہمیں فخر ہے کہ ہم ظالموں کو جا کر نہیں ملتے، ہمارے لیئے باعث عزت و وقار ہے کہ ہمارا لیڈر بہادر، بابصیرت، مدبر و عوام کا محبوب ترین رہنما یے ہمیں سید علی خامنہ ائ کی لیڈرشپ پر فخر ہے، kill
اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان میثم کاظم نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ان تمام پرعزم افراد کو سلام پیش کرتا ہوں جو اصولی مؤقف پر ڈٹے رہے، ہمیں جمہوری جدوجہد سے نہ روکا جائے، ہم جمہوری روش سے ہٹ کر ذاتی انا کی پالیسی کو یکسر مسترد کرتے ہیں، اپنی سر زمین کے انچ انچ چپے چپے کی حفاظت کریں گے، یہ میری سر زمین ہے اس پر کوئی بھی آئین وقانون یہاں کی عوامی منشاء کے مطابق بنے گا، گلگت بلتستان کی زمینوں پر قبضے کی کوشش ہو رہی ہے، عوامی و علاقائی وسائل پر قابض نہیں ہونے دیں گے، اس ملک کو بنایا تھا ہم ہی اسے بچائیں گے اور اس کی آبیاری کرتے رہیں قراقرم بینک پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، معدنیات پر قبضہ ہو تو ہم خاموش نہیں رہیں گے، ہم قیدی نمبر 804 کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، صوبائی حکومت میں بیٹھے نمائندے آلہ کار ہے، ہم گرین ٹورزم پر حکومت سے مباحثہ کرنے کا چیلنج کرتے ہیں۔

کانفرنس سے جنرل سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم پاکستان سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ گلگت بلتستان کا پانی پورے ملک کو سیراب کرتا ہے لیکن خود گلگت بلتستان والے پیاسے ہیں، پانی سے مالا مال خطے میں بیس 20 گھنٹے بجلی لوڈ شیڈنگ انتہائی ظلم ہے .گرین ٹورازم کے نام پر بلیک ٹورازم کو فروغ دے رہے ہیں۔ پر امن جدوجہد کے راستے بند نہ کرو یہ قوم باہمت قوم ہے اپنا دفاع کرنا خوب جانتے ہیں،

کانفرنس کے آخر میں گلگت بلتستان کے صوبائی صدر آغا علی رضوی نے تمام مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا، اور شہداء کے رستے پر چلنے کا عزم و اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شہدا ہمارے سروں کا تاج ہیں اور ہمارے لئے مشعل رہ ہیں ۔ کانفرنس کے کانفرنس سے آغا احمد نوری، آغا نیئر عباس مصطفوی ،ولایت حسین ایڈووکیٹ، علامہ مشتاق حکیمی، ملک اقرار علوی، سید اسد نقوی، شیخ علی محمد کریمی .آغا اعجاز بہشتی ، کاچو ولایت علی خان ، اور ارشاد حسین بنگش معظم علی مرزا سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا اور شہداء اسلام کو

 

 

 

 

 

 

 

 

خراج عقیدت و سلام پیش کیا۔

کرن قاسم

کرن قاسم گلگت بلتستان کی پہلی ورکنگ خاتون صحافی ہے جو گلگت بلتستان کی خواتین سمیت عوامی مسائل کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button