گلگت (کرن قاسم) پاکستان پیپلز پارٹی کے 57 برس مکمل ہونے پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں و جیالوں نے گلگت بلتستان میں یوم تاسیس جوش و جذبے سے منایا اور یوم تاسیس کے حوالے سے بفتے کے روز صوبائی سطح پر مرکزی تقریب آغا خان شاہی پولو گراؤنڈ گلگت میں رکھی گئی تھی جہاں پر گلگت بلتستان کے تمام اضلاع سے پارٹی رہنماؤں اور جیالے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور یوم تاسیس کے موقع درجن سے زائد اہم شخصیات نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 57 سال پہلے فوجی حکمران کی کابینہ سے مستعفی ہو کر شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ترقی پسندوں سے مل کر پاکستان پیپلز پارٹی کا قیام عمل میں لایا تھا اور تاحال پاکستان میں قائم ہے جس کا آج ہم 57 سال مکمل ہونے پر یوم تاسیس منانے اس پنڈال میں اکھٹے ہیں امجد حسین ایڈوکیٹ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی ملک و قوم اور جمہوریت کے لئے کاوشوں کے حوالے سے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ دے کر پیپلز پارٹی کو پورے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بنایا اور وزیراعظم پاکستان منتخب بنے، آئیں دیا اور جنرل ضیاء الحق کے ہاتھوں تختہ دار پر لٹک گئے لیکن سر نہیں جھکایا جب قائد پیپلز پارٹی شہید ہوئے اس کے بعد شہید قائد کے نقش قدم پر چلنے اور باپ کا ادھورا خواب پورا کرنے کے لئے شہید کی بیٹی بینظیر بھٹو نے اپنے باپ کا کمان سنبھالی اور جنرل ضیاء کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اسی طرح ملک میں جمہوریت بحال کرنے میں بھرپور جرآت کا مظاہرہ کیا 2 بار وزیر اعظم بنیں اور بعد ازاں بینظیر بھٹو شہید اسی طرح جنرل پرویز مشرف کے خلاف بھی ڈٹ کر لڑیں پھر دھشتگردوں کے ہاتھوں شہادت پائی انھوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں پیپلز پارٹی کا کمان بلاول بھٹو زرداری نے سنھبال رکھی ہے انھوں نے ملک میں جمہوریت بحال کرائی اور ملک میں دیگر جماعتوں سے مل کر مخلوط حکومت بنا رکھی ہے جبکہ اس وقت پارٹی چیئرمین کے والد آصف زرداری ملک کے موجودہ صدر ہیں امجد ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہمیں گلگت بلتستان میں آنے والے اسمبلی انتخابات کیلئے بھرپور محنت کرنی ہے اور اس طرح جیسے آج ایک بڑی تعداد میں یہاں یوم تاسیس منانے کے لئے جمع ہوئے ہیں اسی طرح گلگت بلتستان کے ہر ضلع میں پیپلز پارٹی امیدوار جتوانے کے اکھٹے جدوجہد کرنا ہے اور آج یہاں جب یومِ تاسیس کے موقع پر پولو گراؤنڈ میں پارٹی کارکنوں جیالے اور عوام کا بڑا مجموعہ دیکھتا ہوں پھر اس مجموعے میں اہم شخصیات کی پارٹی میں شمولیت دیکھتا ہوں تو یقین کہتا ہوں کہ آنے والے گلگت بلتستان اسمبلی میں حکومت پاکستان پیپلز پارٹی کی ہی ہو گی۔ تقریب سے پاکستان پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں نے خطاب کیا اور عہد کیا کہ وہ آنے والے انتخابات کے لئے ابھی سے تیاری شروع کریں گے امجد حسین ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کوئی عوامی مفاد کی جماعت نہیں، اسے جماعت نہیں کہا جا سکتا جو صرف اپنے مفادات کے لئے بنائی گئی ہو، یہ ایک ٹولہ ہے جو اپنے مفاد اور لوٹ مار کے لئے گھر سے باہر نکلتا ہے یہ لوگ عوام کے خیرخواہ نہیں اور نہ ہی ان کے اندر کوئی انسانیت ہے آپ دیکھتے ہیں کہ کرم ایجنسی میں ایک بڑی تعداد لوگوں نعشیں گری اور اسی دن کرم کے نعشوں کو چھوڑ کر اسلام آباد دھرنا میں چلے گئے جبکہ کرم ایجنسی کے پی کے میں ان کی اپنی حکومت ہے وہاں اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا وہاں جانے اور لواحقین کے سامنے سر جھکا کر غمزدہ بھٹنے کے بجائے اپنے قیدی کو چھڑوانے اسلام نکلے پھر اسلام آباد دھرنا دینے کا کیا فائدے ہوا وہاں سے راتوں رات بھاگ نکلنے اور ابھی تک باہر اسلام آباد میں کارکنوں کی نعشیں اٹھانے ڈھونڈتے پھر رہے ہیں لیکن نہیں ملتی امجد ایڈوکیٹ نے کہا کہ اگر نعشوں کو ڈھونڈنے کا اتنا ہی شوق ہے تو پھر آئیں ہم آپ کو نعشیں دکھاتے ہیں کرم میں نعشیں پڑی ہیں وہاں جانے اور وہاں کی نعشیں اٹھانے پہ تو تم مرتے ہو۔