وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان حکومت کی کارکردگی تمام وزیر اعلیٰ کی کارکردگی سے بہتر ہے
معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ کی اہم پریس کانفرنس
گلگت (کرن قاسم) پاؤر پروجیکٹس پر حاجی گلبر حکومت کی ڈیڑھ سالہ کارکردگی پچھلے حکومتوں کی 40 سالہ کارکردگی سے سو گنا بہتر ہے جس کا مثال لیا جائے تو موجودہ حکومت اپنے مختصر مدت میں پچھلے دور حکومتوں کی گند صاف کرنے میں لگی ہوئی ہے جو کام گزشتہ 40 سالوں میں نہیں ہوا وہ حاجی گلبر حکومت کر رہی ہے ہنزہ عطا آباد 54 میگاواٹ پاؤر پروجیکٹ کی سنگ بنیاد، ہرپو 36 میگاواٹ پاؤر پروجیکٹ پر کام کا آغاز اور نلتر 16 میگاواٹ پاؤر پروجیکٹ جو عنقریب مئی کے مہینے سسٹم میں شامل ہونے والا ہے ان تمام پاؤر پروجیکٹس کو آگے بڑھانے میں حاجی گلبر حکومت ہی کا کارنامہ ہے ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ ہنزہ دھرنا میں بعض لوگ جب میں سیاست میں تھا اور عوام کا ووٹ لیکر وائس چیئرمین تھا وہ اسکول کے بچے ہوا کرتے تھے آج وہ سٹیج نکل کر مجھ پر تنقید کرنے لگے ہیں مجھے تنقید سے کوئی فرق نہیں پڑتا میں نے ہنزہ عوام کے لئے جو کام کرنا ہے وہ تنقید کے مرحلے سے گزر کر بھی کرنا ہے لیکن میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں نے ہنزہ عوام سے کوئی وعدے کر کے یا ووٹ لیکر حکومت میں نہیں آیا ہوں میں ایک ٹیکنوکریٹ کی پوسٹ پر حکومت کا حصہ بنا ہوں سوال ان سے کریں اور تنقید ان ماضی کے عوامی نمائندوں کو بنائے جنھوں نے الیکشن کے دوران جھوٹے وعدے کئے اور ووٹ لیکر ممبر منتخب ہوئے انھوں نے کہا کہ میر غضنفر ماضی میں ڈپٹی چیف ایگزیکٹو رہے اور نذر صابر سپیکر اسمبلی رہے اسی طرح کرنل ریٹائرڈ عبیداللہ بیگ ساڑھے 3 سال وزیر رہے انھوں نے ہنزہ عوام کے لئے بجلی منصوبوں پر کیا کام کیا بجلی کا مسلہ ایک سال سے نہیں گزشتہ 40 سالوں سے یہ مسلہ عوام کو درپیش ہے ان ماضی کے عوامی نمائندوں سے زرا ان کے گریبان پکڑ کر پوچھا جائے تو اس میں کون قصور وار ہے حقیقت کھل کر سامنے آئے گی انھوں نے کہا کہ میں ڈیزل جنریٹرز چلا کر بجلی پیدا کرنے کے حق میں اس لئے نہیں تھا کہ اس کے دھوئیں سے ماحول خراب ہو کر بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا انھوں نے کہا کہ میں ہنزہ کو آگے لیکر جانا چاہتا ہوں میں ہنزہ کا سکونتی ہوں نے اپنے ضلع کی عوام کے لیے کام کرنا ہے انھوں نے کہا کہ گوجال عوام گزشتہ 10 سالوں سے واویلا کر رہے تھے غلمت 10 بیڈ ہسپتال ان سے نہیں بنی اور میں نے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا اور رن کیا جبکہ اسی طرح کے بہت سے منصوبے ہیں جو اس وقت میرے زیر سایہ آگے بڑھ رہے ہیں بار بار ان کا ذکر کرنا مناسب نہیں ہنزہ عوام خود گواہی دینگے کی میں نے ایک سال میں ہنزہ عوام کے لیے کتنا کام کیا ہے انھوں نے مزید کہا کہ حاجی گلبر خان اسلام آباد سے گلگت آنے والے تھے لیکن ہنزہ کی عوام بجلی کے مسلے کو لیکر سڑکوں پر تھی جس کی وجہ سے اسلام آباد میں وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کرنے رکنا پڑا اور کسی حد تک اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے بجلی بحران کے خاتمے کے لئے حل تلاش کی اور تھرمل جنریٹرز کے زریعے لؤڈ شیڈنگ ختم کرنے کی تجویز دی گئی لیکن مجھے حیرت اس بات پر ہو رہی ہے کہ اس اجلاس کے دوران سابق وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمان نے 70 کروڑ کی رقم میں سے 35 کروڑ روپے یہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ممبران اسمبلی کے ٹی اے ڈے اے سمیت سکیموں کی رقم میں سے کٹوتی کر کے پورا کرنے کا مشورہ دیا اور انھوں نے اس دوران یہ بھی کہا کہ فرچونر گاڑیاں خریدنے اور اس پر چلنے کے بجائے اخراجات کم کر کے اس میں سے 35 کروڑ روپے پورا کیا جائے لیکن حفیظ صاحب سے یہ میرا سوال ہے کہ فرچونر گاڑیاں سمیت دیگر بڑی گاڑیاں کس دور حکومت میں خریدی گئیں ہے اور وزراء معاونین، کوآرڈینیٹرز و دیگر ممبران اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ تو خالد خورشید حکومت میں ہوا اور یہ فرچونر گاڑیاں بھی تحریک انصاف کی حکومت میں ہی خریدی گئیں ہیں ہمیں کوئی ثابت کرے کہ حاجی گلبر حکومت میں ایک بھی گاڑی خریدی گئی ہو یا تنخواہوں میں اضافہ کا کوئی بل اسمبلی سے پاس کروایا گیا ہو انھوں نے کہا کہ خالد خورشید نے تھرمل جنریٹرز چلانے کے بہانے اس میں کرپشن کرنے اور اپنے ایک قریبی ساتھی کو فائدہ دینے کرایے پر جنریٹرز حاصل کئے تھے جس پر 1,ارب 45 کروڑ روپے کی رقم اڑائی گئی اس رقم کو کرایوں کے جنریٹرز خرچ کرنے کے بجائے اگر اس خطیر رقم سے کوئی پاؤر پروجیکٹ دیتے تو آج عوام کو 6 میگاواٹ بجلی فراہم کی جاتی انھوں نے کہا کہ خالد خورشید کے دور میں کرایوں کے جنریٹرز پر خرد برد کرنے والی رقم کا ضرور احتساب ہوگا انھوں نے اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہنزہ عوام بجلی کے لئے کئی دنوں سے دھرنے پر تھے اس کا احساس کر کے متبادل حل نکالنے کے لئے وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ کی زیر سربراہی خصوصی اجلاس رکھنا گلگت بلتستان سے محبت رکھنے کا ثبوت ہے۔