Uncategorized

نیک عالم: ایک گمنام ہیرو کی کہانی

نیک عالم کون ہیں؟

گلگت بلتستان کے علاقے سے تعلق رکھنے والا نیک عالم ایک بہادر اور انسان دوست نوجوان تھا، جس کی کہانی حقیقی قربانی اور خدمت کی مثال ہے۔ حالیہ کوسٹر حادثے میں، جب ایک مسافر گاڑی دریائے سندھ میں گر گئی اور کئی قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں، نیک عالم نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر انسانیت کے لیے میدان میں قدم رکھا۔

حادثے کے وقت جب لوگ خوفزدہ تھے اور کوئی دریا کے قریب جانے کی ہمت نہیں کر رہا تھا، نیک عالم نے بغیر سوچے سمجھے دریا میں چھلانگ لگا دی۔ پانی کی تیز لہریں، برف جیسا ٹھنڈا موسم، اور اندھیرا بھی اس کے حوصلے کو کمزور نہ کر سکے۔ اس نے کئی گھنٹوں تک دریا میں لاشیں نکالنے اور ریسکیو ٹیم کی مدد کرنے میں حصہ لیا۔

نیک عالم کی یہ بہادری صرف اس حادثے تک محدود نہیں تھی؛ وہ ہمیشہ اپنے علاقے کے لوگوں کی مدد کرنے کے لیے تیار رہتا تھا۔ اپنے دوستوں اور خاندان کے لیے وہ ایک مسیحا تھا، جو دوسروں کی خوشی میں اپنی خوشی سمجھتا تھا۔ اس کی سادگی، خلوص، اور بے لوث خدمت نے اسے لوگوں کے دلوں میں ایک خاص مقام دیا تھا۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایسے گمنام ہیروز کو وہ عزت اور مقام نہیں دیا جاتا جس کے وہ حقدار ہیں۔ نیک عالم کی قربانی کو کسی نے قومی سطح پر تسلیم نہیں کیا، لیکن اس کے علاقے کے لوگ اسے ہمیشہ ایک حقیقی ہیرو کے طور پر یاد کرتے ہیں۔

نیک عالم کی کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ خدمت اور قربانی کا جذبہ معاشرے کو بہتر بناتا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو بغیر کسی انعام کی امید کے اپنی جان خطرے میں ڈال کر دوسروں کی مدد کرتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ایسے افراد کی حوصلہ افزائی کریں اور ان کی خدمات کو تسلیم کریں، تاکہ معاشرے میں انسانیت کا جذبہ مزید پروان چڑھ سکے۔

نیک عالم جیسے ہیروز ہمارے اصل سرمایہ ہیں، جنہیں نظر انداز نہیں کرنا چاہیے بلکہ ان کی قربانیوں کو قومی سطح پر سراہنا چاہیے۔ ان کی کہانی ہمارے لیے سبق ہے کہ حقیقی کامیابی صرف اپنے لیے نہیں، بلکہ دوسروں کے لیے جینا ہے۔

شیرین کریم

شیرین کریم کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے وہ ایک فری لانس صحافی ہیں جو مختلف لوکل ،نیشنل اور انٹرنیشنل اداروں کے ساتھ رپورٹنگ کرتی ہیں ۔ شیرین کریم فیچر سٹوریز ، بلاگ اور کالم بھی لکھتی ہیں وہ ایک وی لاگر بھی ہیں اور مختلف موضوعات خاص کر خواتین کے مسائل ,جنڈر بیسڈ وائلنس سمیت عوامی مسائل ،موسمیاتی تبدیلی اور دیگر مسائل پر اکثر لکھتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button