اہم ترین

مراد سدپارہ نے کے ٹو کی چوٹی پر شرٹ کیوں اتارا؟

مراد سدپارہ ریسکیو کرنے والے کو کوئی ریسکیو نہیں کرسکا

مراد سدپارہ نے کے ٹو کی چوٹی پر شرٹ اور جیکٹ اتار کر جان کا رسک کیوں لیا.

مراد سدپارہ کی کہانی ان کی زبانی

مراد سدپارہ 2022 میں براڈ پیک ریسکیو مشن سے واپس لوٹا تو پی ٹی وی کے ٹورازم شو پہچان پاکستان کی ریکارڈنگ کے سلسلے میں
دوران گفتگو مراد نے کے ٹو پر جیکٹ اتارنے کے اپنے کارنامے کا زکر کیا تو ان سے پوچھا،

مراد آپ نے اپنی جان داو پر کیوں لگائی؟ تو مراد سدپارہ اپنی بھاری آواز میں نہایت جوش سے بولے.. عرفان ملک بھائی وہ نیپالی سانو شرپا (Sanu Sherpa) نے ہمارے نانگا پربت کو سر کر کے چوٹی پر اپنی جیکٹ اتار کر ورلڈ ریکارڈ بنادیا.

یہ ریکارڈ میرے دماغ میں فنسا ( پھنسا ) ہوا تھا، میں جب کے 2 کی چوٹی پر پہنچا تو مجھے وہ نیپالی سانو شرپا یاد آگیا، مراد نے دونوں ہاتھوں کے مکے بنا کر پرجوش انداز میں کہا

عرفان ملک بھائی میرا خون کھول گیا میرے دل و دماغ نے کہا کہ ہمارے پہاڑ پر کسی اور کا ریکارڈ میرے لئے باعث شرمندگی ہے.

پھر میں نے بھی اللہ کا نام لے کر اپنا جیکٹ اتار دیا، میں نے اس سے زیادہ بلندی پر اس سے زیادہ وقت کے لئے جیکٹ اتار کر اپنا قومی پرچم لہرایا.

یہ بات کرتے وقت مراد کا چہرہ سرخ ہو رہا تھا اور اس کی آنکھوں میں عجیب سے چمک تھی. جبکہ کچھ نہ کرنے کے باوجود میں احساس تفاخر محسوس کر رہا تھا. کیونکہ ایک سچے اور کھرے پاکستانی نے ارض پاک کے لئے اپنی جان داو پر لگا کر ایک منفرد اور ناقابل یقین کارنامہ سر انجام دیا تھا. ایک ایسا کارنامہ جو کوہ پیمائی کی دنیا میں ہمیشہ یاد رہے گا.

یہ انٹرویو صحافی عرفان ملک نے مراد سدپارہ سے لیا تھا ۔
مراد سدپارہ دوسروں کو ریسکیو کرتا تھا ۔

کوہ پیما مراد سدپارہ گزشتہ روز 10 اگست کی شام کو براڈ پیک سر کرکے واپس آتے ہوئے کیمپ 1 پر سلائیڈنگ کی زد میں آگئے تھے ، جس کے بعد ان سے بیس کیمپ کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا ۔ مراد سدپارہ کو ریسکیو کرنے کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

مراد سدپارہ کون ہے

مراد سدپارہ گرمیوں میں کوہ پیمائی اور سردیوں میں ٹریکٹر چلا کر گزارا کرتا ۔۔

دنیا کا واحد کوہ پیما جس نے کے ٹو کی چوٹی پر اپنی شرٹ اتار کر ناقابل یقین ریکارڈ قائم کیا،

2022
میں براڈ پیک سے درجنوں کوہ پیماوں کو اکیلا ہی ریسکیو کر لایا،

2023 میں کے ٹو سے افغان کوہ پیما علی رضا سخی کی ڈیڈ باڈی ریکور کرنے والی ٹیم کا ممبر تھا،

اس ریکوری آپریشن سے چند روز پہلے مراد سدپارہ نے 6 روز میں دو مرتبہ نانگا پربت سر کیا تھا،

اگست 2024 میں کے ٹو سے شگر کے کوہ پیما حسن شگری کی ڈیڈ باڈی ریکور کرنے والی ٹیم میں شامل تھا،

آج مراد سدپارہ براڈ پیک پر خود حادثے کا شکار ہو چکا ہے،
5 ہزار 7 سو میٹر کی اونچائی پر بلندی سے آنے والا پتھر مراد کے سر پر آ لگا اور اب میں نہیں رہے۔

شیرین کریم

شیرین کریم کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے وہ ایک فری لانس صحافی ہیں جو مختلف لوکل ،نیشنل اور انٹرنیشنل اداروں کے ساتھ رپورٹنگ کرتی ہیں ۔ شیرین کریم فیچر سٹوریز ، بلاگ اور کالم بھی لکھتی ہیں وہ ایک وی لاگر بھی ہیں اور مختلف موضوعات خاص کر خواتین کے مسائل ,جنڈر بیسڈ وائلنس سمیت عوامی مسائل ،موسمیاتی تبدیلی اور دیگر مسائل پر اکثر لکھتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button