وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کے زیر صدارت لینڈ ریفارمز کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زمینوں کا مسئلہ عوامی خوہشات کے مطابق حل کریں گے۔ لینڈ ریفارمز ایکٹ میں کمیونٹی کا کلیدی کردار ہوگا، زمینوں کی تقسیم کار میں اپنا کردار ادا کریں۔ لینڈ ریفارمز میں علاقے کے رسوم و رواج کو مرکزی حیثیت حاصل ہوگی۔ بہت جلد لینڈ ریفارمز کے حوالے سے قانون سازی کی جائے گی تاکہ صوبے میں عرصہ دراز سے درپیش زمینوں کے مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کئے جاسکے۔ اجلاس میں چیئرمین فورم آف انشیٹیوز اینڈ ریفارمزگلگت بلتستان امجد حسین ایڈووکیٹ نے لینڈ ریفارمز سمیت دیگر اہم شعبوں میں ضروری اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں زرعی شعبہ اورلائیو سٹاک کو فروغ دینا ہے۔ اس شعبے میں بھی جدید تقاضوں کے مطابق اصلاحات متعارف کرائیں گے۔کسانوں اور ڈیری فارمرز کو سہولیات فراہم کریں گے اور جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے گی۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کسانوں کو جدید مشینری مہیا کریں گے۔ محکمہ زراعت میں تحقیق کے شعبے کو بہتر اور وسیع کیا جائے گا۔ زرعی شعبے کے فروغ کیلئے زمینوں کی زونگ کرائی جائے گی۔ ون ویلیج ون پروڈک کو متعارف کرائیں گے اور ویلیو چین ڈیولپ کریں گے۔ آئندہ سال کے اے ڈی پی کا ایک مناسب حصہ زرعی شعبے کیلئے مختص کیا جائے گا۔ گندم کی کاشت کو فروغ دینے کیلئے مقامی کسانوں کو سہولیات فراہم کریں گے۔ گلگت بلتستان فورم آف انشیٹیوز اینڈ ریفارمزکی سفارشات پر متعلقہ ریفارمز کمیٹیوں میں غور و خوص کیا جائے گا جس کے بعد ان سفارشات کو عملی جامع پہنانے کیلئے اقدامات کریں گے۔اجلاس میں ایس ایم بی آر، سیکریٹری قانون سمیت اعلیٰ آفیسران نے شرکت کی۔کہ