داسخریم سپریم کونسل اور عمائدین داسخریم کی گلگت پریس کلب میں اہم پریس کانفرنس
زمینیں ہماری ہیں اور ہم کسی کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔
1993 عوامی چراگاہ دیوسائی کو نیشنل پارک کا درجہ دینے کے دوران محکمہ جنگلات اور محکمہ وائلڈ لائف کا اہلیان داسخریم کے ساتھ جو معاہدہ طے پاگیا ہے
اگر اُس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نیشنل پارک دیوسائی ( چھوٹی دیوسائی اور بڑی دیوسائی ) میں ایک اینچ زمین بھی کسی خفیہ معاہدے کے تحت کسی ادارے کو دینے کی کوشش کی گئی تواہلیانِ داسخریم معاہدے کو مکمل ختم کرکے دیوسائی کو پہلے کی طرح دوبارہ اپنا چراگاہ بنائے گی، داسخریم سپریم کونسل
دیوسائی داسخریم کا حصہ ہے داسخریم کا ہر فرد ایک اینچ بھی زمین کسی کو قبضہ کرنا نہیں دیگا،عمائدین داسخریم
موضع داسخریم میں عوام کی فلاح و بہبود کے نام پر جو بھی سرکاری تعمیرات کی گئی ہے اگر متعلقہ ادارے عوام کو اندھیرے میں رکھ کر آپس کی ملی بھگت سے کسی ادارے کو دینے کی کوشش کی گئیں تو عوام شدید ردعمل کا حق رکھتی ہے، جس کے زمہ دار صوبائی حکومت اور ادارے ہونگے. سپریم کونسل داسخریم
وزیراعلٰی گلگت بلتستان، چیف سکریٹری گلگت بلتستان، فورس کمانڈر گلگت بلتستان، ڈپٹی کمشنر استور کو مطلع کرنا چاہتے ہیں کہ ایک گھناؤنی سازش کے تحت اہلیان داسخریم چلم کی زمینوں ساتھ ساتھ وسائل پر بھی قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے
لہذا فل فوراً اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا جائے
بصورتِ دیگر اہلیانِ داسخریم اپنے مسائل کے تحفظ کیلئے استور ہیڈ کوارٹر ہی نہیں بلکہ قانون ساز اسمبلی گلگت کے باہر بھرپور سراپا احتجاج ہونگے
جس کی تمام زمہ داری صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں پر ہوگی
سپریم کونسل داسخریم