خواتین کے لیے پہلی بار فنون لطیفہ کا ورکشاپ کا انعقاد
عروج سخن فورم گلگت بلتستان شعبہ خواتین کے زیر اہتمام
گلگت ( کرن قاسم ) گزشتہ روز گلگت کے ایک مقامی ہوٹل میں عروج سخن فورم گلگت بلتستان شعبہ خواتین کے زیر اہتمام منعقدہ محفل مشاعرہ میں حصہ لینے اور اپنی آواز کی جادو جگا دینے والی طالبہ عروج افتخار نے روزنا اوصاف کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ان کا تعلق گلگت کے علاقے بسین سے ہے اور انھوں نے ابتدائی تعلیم گلگت سے کی اور میٹرک کے بعد وہ اسلام آباد گئی جہاں انھوں نے ایف سیون ٹو کالج اسلام اباد سے ایف ایس سی کی جس کے بعد گریجویشن اور پھر پنجاب یونیورسٹی لاہور سے انھوں نے ماسٹرز کیا انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ڈپلومیسین سٹریٹیجک سٹڈیز میں ان کی ریسرچ سپیشلائزیشن کلائمیٹ چینج ڈپلومیسی تھی وہ خصوصی طور عروج سخن کی ورکشاپ فن لطیفہ پہ حصہ لینے آئی ہے انھوں نے بتایا کہ گلگت بلتستان کے اندر جتنی بھی نوجوان شاعرہ وغیرہ ہیں جو شاعری کا شوق رکھتی ہیں جو ادب سے لگاؤ رکھتی ہیں ان کو کو اس ادبی پلیٹ فارم میں مدعو کیا گیا تھا کہ اپنے خیالات کا اظہار کریں اور میں سمجھتی ہوں کہ ہمارے نوجوان نسل کے لئے یہ ایک بہت اچھی کوشش ہے تاکہ اس بات کا پتہ تو چلے کہ ادب کیا چیز ہے اور کلچر میں سوسائٹی میں ادب کیا اہمیت رکھتی ہے انھوں نے ایک اور سوال کے جواب میں اوصاف کو بتایا کہ ہم یہاں گلگت بلتستان میں ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں پر لوگوں کا ایک عجیب مائن سیٹ ہوتا اور بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ شاعری کو یہاں لوگ اس کا رخ غلط اندازے میں لینا شروع کر دیتے ہیں لیکن لوگوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ خدادادی صلاحیت ہے ہر انسان کے اندر کوئی نہ کوئی صلاحیت ضرور موجود ہوتی ہے جیسے کہ خصوصاً جو ادب کی صلاحیت ہوتی ہے وہ ایک قسم عکاسی ہوتی ہے جس کی وجہ سے لوگ کوشش کرتے ہیں کہ معاشرے کے جتنے مسئلے مسائل ہوں اسی طرح زندگی کے مسئلے مسائل ہوں وہ سب کچھ الفاظ میں اپنے ڈھکے چھپے الفاظ کے ذریعے بیان کریں انھوں نے اپنے انٹرویو کے آخر میں عروج سخن کے ممبرز اور جنھوں نے پروگرام کو کوارڈینیٹ و آرگنائز کیا میں چاہوں گی کہ اسی طرح وہ وومن امپارٹمنٹ کے لیے بھی کام کرتے ہوئے ہماری نوجوان نسل بلخصوص گلگت بلتستان کی خواتین کو اگے لانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے تاکہ اس طرح کے پلیٹ فارمز کے زیر سایہ ورکشاپس و پروگراموں کے انعقاد سے خواتین کو موقع ملے گا کہ وہ اپنے اندر کی جو صلاحیتیں ہیں وہ دنیا کو دکھا سکے اور گلگت بلتستان کا نام روشن کر سکیں۔