گلگت ( کرن قاسم ) جدید دور کے نئے تقاضوں میں نوجوان نسل انٹرنیٹ کے ذریعے تعلیم سے لیکر آن لائن تجارت تک کی سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں خطہ گلگت بلتستان کو لینڈ لائن اور موبائل سروس و فور جی انٹرنیٹ جیسی سہولیات سے منسلک کرنے میں ایس سی او کا بڑا کردار ہے ان خیالات کا اظہار مشیر اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ نے ہفتے کے روز سپشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کی جانب سے نگر سکندر آباد و حسین آباد عوام کے لئے فراہم فائبر آئر انٹرنیٹ سروس کی افتتاحی تقریب میں بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں ان کے ہمراہ صوبائی وزیر دلشاد بانو اور سیکٹر کمانڈر ایس سی او گلگت بلتستان کرنل راؤ محمد فہیم بھی موجود تھے انھوں نے کہا کہ ایس سی او کا کردار گلگت بلتستان میں قابل تعریف ہے جنھوں نے ماضی کے مشکل ادوار میں بھی اس خطے میں ٹیلی مواصلاتی نظام کے زریعے عوام کو ایک دوسروں سے رابطے کرنے کی سہولیات فراہم کی اور جوں جوں وقت جدید ٹیکنالوجی کی طرف گامزن ہوتا گیا وہاں ایس سی او نے گلگت بلتستان کے عوام کو ملک و دنیا کے دیگر ممالک کے عوام کو حاصل جدید ٹیلی مواصلاتی سہولیات فراہم کرنے میں کردار ادا کیا انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض نوجوان رات بھر انٹرنیٹ کے مزے لیتے ہوئے صبح سو جاتے ہیں اور دوپہر کو جاگ کر ایس سی او کے خلاف گالیوں سے بھرا ہوا پوسٹ دے کر لوگوں کو گمراہ کرنے کے سرگرمیوں میں مصروف ہوتے ہیں جوکہ یہ ایک درست عمل نہیں انھوں نے کہا کہ ایس سی او کا انٹرنیٹ ایسے نوجوان صارفین جو نائٹ انجوائے میں اپنا قیمتی وقت ضائع کر رہے ہوتے ہیں کیلئے نہیں بلکہ یہ ان نوجوانوں کے لئے ہے جو ایس نیٹ کی سہولت سے جائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی تعلیمی مشکلات دور کرے فری لانسر اور دیگر آن لائن تجارت کے ذریعے کوئی فائدہ اٹھائے اور اپنی زندگی کو روشن حال و روشن مستقبل بنانے کے مقصد سے استعمال کر سکے ایمان شاہ نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کے بنکوں سے اے ٹی ایم کے ذریعے رقوم نکالتے ہیں تو اس دوران بنک میں نصب شدہ مشین کا کمال نہیں ہوتا بلکہ ایس سی او نیٹ کا کمال ہے جو کرنسی منٹوں میں نکال کر آپ کے ہاتھ پہ تھما دیتا ہے انھوں نے کہا کہ انٹرنیٹ فور جی سروس دینے میں وارد ٹیلی نار یو فون جیز اور ژونگ موبائل کمپنیوں کا کردار گلگت بلتستان میں سب سے زیادہ خراب ہے لیکن کوئی اس کے خلاف بولنے کو تیار نہیں اگر کسی کو ایس نیٹ کی سروس پسند نہیں تو وہ شوق سے دوسرے کمپنیوں کی سروس میں منتقل ہو سکتا ہے روکنے کے لئے ایس سی او نے کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے اور نہ ہی اس جیسی پالیسیاں تشکیل دینے کی مجاز ہے اس کے باوجود ایس سی او کے خلاف بلا وجہ پروپیگنڈے کرنا کوئی نیک عمل نہیں ہے تقریب سے صوبائی وزیر دلشاد بانو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس سی او کی تیز ترین انٹرنیٹ سروس سے آج گلگت بلتستان بھر کے تعلیمی ادارے اور دفاتر و کاروباری مراکز مستفید ہو رہے ہیں اگر خطے میں ایس سی او فور جی ٹیکنالوجی بھی موجود نہیں ہوتی تو آج گلگت بلتستان میں سرکاری و پرائیویٹ ادارے اور کاروباری مراکز سمیت دیگر معاملات متاثر ہو کر رہ گیئے ہوتے ایس سی او نے انٹرنیٹ سروس سے سب کے مشکلات آسان بنا رکھی ہے تقریب سے سیکٹر کمانڈر ایس سی او کرنل راؤ محمد فہیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس سی او گلگت بلتستان میں انٹرنیٹ سروس دینے میں سب سے آگے ہے اب اس میں مزید بہتری لائی جا رہی ہے ہم گلگت بلتستان عوام کے لئے سروس کی فراہمی کمائی کے مقصد سے نہیں بلکہ خدمت سمجھ کر سروس دے رہے ہیں ہماری ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ جن جن علاقوں میں عوام انٹرنیٹ جیسی سہولیات سے محروم ہیں وہاں کی عوام کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جا سکے ہم یہ نہیں سوچتے کہ وہاں سروس فراہم کرنے سے ایس سی او کو کوئی فائدہ ہو گلگت بلتستان میں بعض ایسے بھی علاقے ہیں جہاں ایک ٹاور کے ذریعے فور جی انٹرنیٹ سروس دینے میں 18 لاکھ روپے ماہانہ کا خرچہ ہے اور وہاں سے ایس سی او کو ایک لاکھ روپے کی آمدن ملتی ہے بس یہی ہماری خدمت ہے اور خدمت کا موقع عوام دیتی رہی تو گلگت بلتستان کے بالائی علاقوں میں موجود آبادیاں بھی بہت جلد ایس نیٹ کی سہولت سے منسلک ہونگے ۔