ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے قائم کمیٹی کا اجلاس
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے کمیٹی قائم
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے گلگت بلتستان کے ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈویژن و مشیر برائے وزیر اعظم پاکستان رانا ثناء اللہ خان سٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔ وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان، سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن، صوبائی وزیر خزانہ انجینئر محمد اسماعیل، صوبائی وزیر پلاننگ راجہ ناصر علی خان، وفاقی سیکریٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان، چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور وفاقی سیکریٹری برائے بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کمیٹی کے ممبر ہیں۔ سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ گلگت بلتستان کے معاشی اور ترقیاتی چیلنجز کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے کشمیر کی طرز پر گلگت بلتستان کو بھی این ایف سی سے حصہ مختص کیا جائے۔ وزیر اعظم پاکستان سے حالیہ ملاقات میں بھی گلگت بلتستان کیلئے این ایف سی سے شیئر مختص کرنے کی سفارش کی ہے۔ وفاقی گرانٹس کے بجائے این ایف سی کے ذریعے گلگت بلتستان کو شیئر مختص کرنے کیلئے فنانشل ایگریمنٹ گلگت بلتستان کو درپیش معاشی چیلنجز کو حل کرنے کیلئے لازمی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2024-25 میں پی ایس ڈی پی کیلئے 12 ارب روپے مختص کرنے اور سالانہ ڈویلپمنٹ پلان کیلئے 21 ارب روپے مختص کرنے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان کے اے ڈی پی تھرو فارورڈ ایک کھرب تک پہنچ چکا ہے۔ تعمیر و ترقی کو جمود سے بچانے اور ترقیاتی منصوبوں کو پلاننگ کے اصولوں کے مطابق مقررہ مدت میں مکمل کرنے کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام (جی بی اے ڈی پی) میں 30 ارب روپے درکار ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے گلگت بلتستان کے ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کا قیام خوش آئند ہے۔ ہماری اس کمیٹی کے ذریعے بھی وفاقی حکومت سے سفارش ہوگی کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 30 ارب روپے مختص کئے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ گلگت بلتستان کے ترقیاتی عمل کو آگے بڑھانے کیلئے سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔ گلگت بلتستان پاکستان کا واحد صوبہ ہے جو اپنے سالانہ ترقیاتی پلان کا 30 فیصد بجلی کے منصوبوں کیلئے استعمال کررہا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی میں خصوصی اصلاحات متعارف کرانے کا ارادہ رکھ رہے ہیں جو گلگت بلتستان کی روشن مستقبل کیلئے معاون ثابت ہوگا۔ ہماری اس کمیٹی کے ذریعے سفارش ہے کہ وزیر اعظم کے ترقیاتی اصلاحات (پرائم منسٹر ڈویلپمنٹ انشیٹیوز)کیلئے پی ایس ڈی پی میں تجویز کردہ 12 ارب کے علاوہ 4اضافی مختص کئے جائیں تاکہ پی ایس ڈی پی میں شامل گلگت بلتستان کے 18 میگا منصوبے متاثر نہ ہوں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈویژن و مشیر برائے وزیر اعظم پاکستان رانا ثناء اللہ خان اور وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کو آگے بڑھانے اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے میں وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔ حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے گلگت بلتستان کے ترقیاتی اور معاشی چیلنجز کے مستقل حل کے حوالے سے این ایف سی کے تحت حصہ مختص کرنے کیلئے معاشی فارمولا کی تجویز مناسب ہے جس کو عملی جامعہ پہنانے کیلئے وزیر اعظم پاکستان کو سفارش کی جائے گی۔ گلگت بلتستان کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اضافے کے حوالے سے بھی سٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات میں غور کیا جائے گا۔ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے سٹیئرنگ کمیٹی اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے معاشی چیلنجز کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے این ایف سی کے ڈویژبل پل سے حصہ مختص کرنے کے تجویز کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے مختص بجٹ میں اضافے کی ضرورت ہے تاکہ گلگت بلتستان میں
تعمیر و ترقی کا سفر متاثر نہ ہو۔