Uncategorized

بے زبان لڑکی کا ر ی پ اور ق ت ل

کون ہے ذمہ دار ؟ ظاموں کو کون پکڑے گا؟

انسان نما درندے ہائے افسوس

گلگت بلتستان میں پیش انے والا دلخراش واقعہ ہمارے سماجی روایات، انسانی اقدار اور تعلیم و تربیت پر سوالیہ نشان ہے۔

ایک تیرہ سالہ کمسن و معصوم معذور بچی کا ریپ اور ق_ت ل یہ انسانیت نہیں درندگی ہے،

بے زبان معذوروں کو تو بخش دو۔
وہ بول نہیں سکتی تھی اور اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے مگر اللہ ایسے ظالموں سے ضرور حساب لے گا۔
ایسے درندوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرکے سخت سزا دینا چاہیے مگر کون دے گا؟؟؟؟

ہمارے ادارے اتنے مفلوج ہوچکے ہیں کہ اب مایوسی کے سوا کچھ نہیں ہے افسوس کب ہمارے حکمرانوں کو رحم آئے گا؟ کب حوش آئے گا کہ جو زمہ داریاں اللہ نے انہیں سونپی ہیں وہ خدمت کیلیے تھی نہ کہ تنخواہ کھا کر صرف امیروں اور سفارشی لوگوں کو انصاف فراہم کرنا….

افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ بے زبان کو انصاف نہیں ملا اور وہ چل بسی اور ظالم جابر قاتل دندناتے پھرتے ہیں ۔

قوانین نافذ کرنے والے ادارے فلفور تحقیقات کرکے قاتلوں کو عبرت کا نشان بنائیں۔
#GilgitBaltistan

شیرین کریم

شیرین کریم کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے وہ ایک فری لانس صحافی ہیں جو مختلف لوکل ،نیشنل اور انٹرنیشنل اداروں کے ساتھ رپورٹنگ کرتی ہیں ۔ شیرین کریم فیچر سٹوریز ، بلاگ اور کالم بھی لکھتی ہیں وہ ایک وی لاگر بھی ہیں اور مختلف موضوعات خاص کر خواتین کے مسائل ,جنڈر بیسڈ وائلنس سمیت عوامی مسائل ،موسمیاتی تبدیلی اور دیگر مسائل پر اکثر لکھتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button