پی آئی اے کی پرواز مسافر کو گلگت پہنچادیا اور سامان اسلام آباد رہ گیا
پی آئی اے کا کارنامہ غیر ملکی مسافر پریشان
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) اسلام آباد سے گلگت جانے والی پرواز پر مسافروں کو ان کے سامان کے بغیر ہی گلگت پہنچا دیا گیا۔
یہ واقعہ نہ صرف مسافروں بلکہ غیر ملکی سیاحوں کے لیے بھی شدید مشکلات کا باعث بنا، جو پاکستان کے حسین علاقوں کی سیر کے لیے آئے تھے۔ ان سیاحوں کا ضروری سامان اسلام آباد میں چھوڑ دیا گیا، جس کی وجہ سے ان کی سیاحتی سرگرمیاں متاثر ہوئیں اور انہیں گلگت پہنچ کر بنیادی ضروریات کے بغیر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ پہلا واقع نہیں ہے کہ پی آئی اے کی طرف سے اس قسم کی کوتاہی دیکھنے میں آئی ہو۔ اس سے قبل بھی ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں جب پی آئی اے نے مسافروں کو ان کے سامان کے بغیر دوسری منزل پر پہنچایا۔
ان واقعات کی وجہ سے مسافروں میں شدید غم و غصہ پایا گیا جس پر سوشل میڈیا پر بھی شدید تنقیداور غصہ کا اظہار گیا گیا جس میں لوگوں نے بتایا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ کئی بار ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں مگر اسکے باوجود واقعات رونما ہونا افسوس ناک ہے۔
غیر ملکی سیاح، جو پہلی بار پاکستان آئے تھے، خاص طور پر مایوس ہوئے کیونکہ وہ اپنی سیاحت کے لیے ضروری سامان سے محروم رہے۔ ان میں سے کئی سیاحوں کا گلگت بلتستان کی سیاحت کا مقصد یہاں کی قدرتی خوبصورتی اور پہاڑی علاقے کا لطف اٹھانا تھا، لیکن سامان نہ ملنے کی وجہ سے ان کی منصوبہ بندی متاثر ہوئی۔
گلگت بلتستان ایک سیاحتی مقام ہے، جہاں ہر سال ہزاروں ملکی اور غیر ملکی سیاح آتے ہیں، لیکن پی آئی اے کی یہ کوتاہی نہ صرف مسافروں کے لیے مشکلات کا باعث بنتی ہے بلکہ پاکستان کی سیاحتی صنعت پر بھی منفی اثر ڈالنے کا خطرہ ہے۔
پی آئی اے کی انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مسافروں کا سامان جلد از جلد گلگت پہنچا دیا جائے گا، لیکن مسافروں کا کہنا ہے کہ آسلام اباد سے گلگت فلائٹ کینسل ہونا معمول کی ہے مسافر اکثر فلائٹ کینسل ہونے کی وجہ سے مشکلات اور دقت کا سامنا رہتا ہے اب پی آئی اے کی جانب سے اسطرح کے کوتاہیوں سے سیاحوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پی آئی اے اپنی سروسز میں بہتری لائے اور مسافروں کے سامان کی حفاظت اور وقت پر فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ ایسے ناخوشگوار واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔